0
Saturday 18 Aug 2012 01:55

یوم القدس دھماکے کا مقدمہ امریکی قونصل جنرل کے خلاف درج کیا جائے، علامہ امین شہیدی

یوم القدس دھماکے کا مقدمہ امریکی قونصل جنرل کے خلاف درج کیا جائے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ آج دنیا بھر میں فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ اور یورپی طاقتوں سے بیزاری کے عنوان سے ’’ عالمی یوم القدس ‘‘ منایا گیا ہے جس کے سلسلہ میں پاکستان کے غیور اور شجاع عوام نے بھی لاکھوں مشکلات اور مصائب کے باوجود بھی مظلوم اور نہتے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے القدس ریلی کا انعقاد کیا جس میں لاکھوں عاشقان بیت المقدس اور حریت پسندوں نے شرکت کر کے عالمی سامراجی طاقتوں کے خلاف نفرت کا اظہار کیا۔ اسی حوالے سے شہر کراچی کے مختلف علاقوں سے بسوں میں سوار ہوکر شرکائے القدس ریلی مرکزی القدس ریلی میں شرکت کے لئے روانہ ہوئے تھے تاہم یونیورسٹی روڈ پر مقامی امریکی و اسرائیلی ایجنٹوں نے ایک بس کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجہ میں دو جوان منظور حسین اور امتیاز حسین شہید ہوگئے، جبکہ درجنوں زخمی ہوئے جن میں سے چند کی حالت انتہائی نازک ہے۔

واضح رہے کہ شرکائے القدس ریلی کی بس پر ہونے والا بم حملہ دراصل پہلے سے نصب شدہ تھا جب آئی ایس او کے کارکنان کی بس وہاں سے گذر رہی تھی تو دھماکہ کردیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران، مولانا مرزا یوسف حسین، علامہ آفتاب حیدر جعفری، مولانا صادق رضا تقوی اور مولانا منور علی نقوی نے امام بارگاہ علی رضا (ع) میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

رہنماؤں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب دنیا بھر میں مسلم امہ میں بیداری کی لہر جاری ہے اور وہ یک جان ہو اور متحد ہوکر عالمی سامراج سے نبرد آزما ہیں لیکن ایسے ہی وقت میں امریکی و صیہونی ایجنٹ اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لئے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں اور عراق، لبنان، شام سمیت ہر جگہ مسلمانوں پر بم دھماکے کرتے ہیں، گولیاں چلاتے ہیں اور مخلص مسلمانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ مسلمان کو قتل کرنے والا اسلام کا دوست نہیں ہوسکتا اگر ہم پاکستان کے حالات کا جائزہ لیں تو گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گلگت میں ہونے والا سانحہ جس میں بسوں سے اتار کر لوگوں کے شناختی کارڈ دیکھنے کے بعد شیعہ ثابت ہونے پر شہید کردیا گیا، کراچی میں روزانہ ایک سے دو شیعہ نوجوان شہید کئے جا رہے ہیں اور آج یوم القدس کے دن جو کہ خالصتاً اسرائیل سے نفرت کے اظہار کا دن ہے، ایک طرف یوم القدس کی ریلی پر بم حملہ کیا گیا جبکہ دوسری جانب گلبہار کے علاقے سے آنے والے شیعہ نوجوان پر فائرنگ کرکے شہید کر دیا گیا، ان تمام واقعات سے امریکی و صیہونی ایجنٹ دہشت گردوں نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ محض اپنے آقاؤں امریکہ اور اسرائیل کے ناپاک ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس پریس کانفرنس سے امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل اور ان کے مقامی ایجنٹوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم مردہ باد امریکہ، نامنظور اسرائیل کے نعرے بلند کرتے رہیں گے، خواہ اس کے لئے ہمیں کسی بھی قسم کی قربانی دینا پڑے اس سے دریغ نہیں کریں گے، یہی ہمارے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کا پیغام ہے کہ پاکستان کے مسائل کی اصل جڑ امریکہ، اسرائیل اور اس کے مقامی حواری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی قسم کی فرقہ واریت پر یقین نہیں رکھتے، ہم کسی مسلمان کو اس دھماکے کا ذمہ دار نہیں سمجھتے اور اس بم دھماکے کی تمام تر ذمہ داری کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل پر عائد کرتے ہیں۔

رہنماؤں نے چیف جسٹس آف پاکستان سمیت اعلیٰ اداروں سے مطالبہ کیا کہ عالمی قوانین کے تحت کراچی میں شرکائے القدس ریلی پر ہونے والے بم حملے اور اس کے نتیجہ میں ہونے والی دو شہادتوں کا کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور پاکستان سے بے دخل کیا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رہا تو پاکستان میں موجود امریکی سفارت خانوں کا گھیراؤ کریں گے اور عالمی دہشت گردوں کو ملک سے نکال باہر کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 188366
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش