0
Friday 22 Jan 2010 21:21

صدر کو استثنیٰ حاصل ہے،این آر او فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دیدیا،وزیراعظم گیلانی

صدر کو استثنیٰ حاصل ہے،این آر او فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دیدیا،وزیراعظم گیلانی
لاہور،اسلام آباد:وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ این آر او سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دیدیا ہے۔صدر کو آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت تحفظ حاصل ہے،ہمارے اقتدار اور جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،شریف برادران،ایوانِ صدر اور سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چل رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان انٹرنیشنل اسکواش چیمپئن شپ 2010ء کی تقسیم انعامات کی تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ 
ادھر ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں این آر او پر سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب میں صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا عدالتوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور فیصلے پر عمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت قومی مفاہمت کے وسیع تر ایجنڈے کے تحت اداروں کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اقدامات جاری رکھے گی۔ جے یو آئی نے احتجاجاً اجلاس میں شرکت نہیں کی۔وزیراعظم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آئے بلکہ عوام کے ووٹوں کی طاقت سے آئے ہیں اور عوام کی حمایت ہمارے ساتھ ہے،اس لئے ہمیں کوئی خطرہ نہیں ہے جمہوری نظام مستحکم ہے اور ہم اپنی اپنی حدود جانتے ہیں حکومت تمام اداروں کا احترام کرتی ہے۔میں نے اعلیٰ سطح اجلاس بلوایا تھا جس میں اٹارنی جنرل اور سیکرٹری قانون بھی شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ میں نے این آر او سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات پر وزارت قانون کو فوری عمل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، ہم سپریم کورٹ کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں،سپریم کورٹ کے ہر فیصلے پر عمل کیا جائے گا۔ ججوں کی تقرری کا معاملہ بھی آئین و قانون کے مطابق حل کر لیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چوہدری اعتزاز احسن ہماری پارٹی کے لیڈر ہیں اور پارٹی میں ان کا مقام ہے،ان سے مشاورت معمول کا حصہ ہے۔
علاوہ ازیں ایوان صدر میں ہونے والے اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوتے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا عدالتوں کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور فیصلے پر عمل کریں گے۔جمعیت علمائے اسلام نے بطور احتجاج اجلاس میں شرکت نہیں کی۔مولانا فضل الرحمن ضمنی انتخابات کے سلسلے میں ڈیرہ اسماعیل خان میں تھے۔ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے ”جنگ“ سے بات چیت میں کہا کہ ایوان صدر کو بتا دیا گیا تھا کہ خواتین کو ہراساں نہ کرنے کے بل میں ہماری ایک معمولی ترمیم کو اتحادیوں نے نہ صرف قبول نہیں کیا بلکہ اپنی تقریروں میں دین اسلام اور علماء کا مذاق اڑایا۔جس کے بعد ایوانِ صدر کے اجلاس کا بطور احتجاج علامتی بائیکاٹ کیا گیا۔اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان،ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار سمیت فاٹا گروپ کے ساتھ معاملات طے ہونے کے بعد اس گروپ کے پارلیمانی لیڈر منیر خان اورکزئی اجلاس میں شریک ہوئے۔ 
صدر زرداری آج ترکی کے دورے پر روانہ ہو رہے ہیں۔اپنے غیر ملکی دورے پر روانگی سے قبل انہوں نے ملک کو درپیش قانونی اور سیاسی مسائل پر مشاورت مکمل کر لی۔ذرائع نے بتایا کہ اٹارنی جنرل انور منصور اور وفاقی سیکرٹری قانون و انصاف بھی صدر سے ملے اور قانونی امور پر بات چیت کی۔انہوں نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ایوان صدر کے اجلاس میں قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے وزیر ڈاکٹر بابر اعوان اور محنت و افرادی قوت کے وزیر سید خورشید شاہ بھی موجود تھے۔ایوان صدر میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ وزیراعظم سید یوسف گیلانی نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔انہوں نے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں اسفندیار ولی خان،ڈاکٹر فاروق ستار اور منیر خان اورکزئی نے شرکت کی۔فرحت اللہ بابر نے بتایا کہ اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں حالیہ قانونی اور سیاسی حالات کے تناظر میں ملک کی موجودہ صورتحال پر غور کیا گیا۔وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) کے بارے میں سپریم کورٹ کے حالیہ تفصیلی فیصلے سے متعلق قانونی پہلوؤں سے آگاہ کیا۔اجلاس میں صدر کے حالیہ پنجاب کے دورے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ صدر زرداری جلد ہی دوسرے صوبوں کا بھی دورہ کریں گے۔صدارتی ترجمان نے کہا کہ سیاسی صورتحال پر اتحادی جماعتوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی تھی اور انہوں نے یکساں نقطہ نظر کا اظہار کیا۔دو گھنٹے کے اجلاس کے بعد صدر نے شرکاء کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔مزید برآں سپریم کورٹ کے فیصلے پر حکمت عملی وضع کرنے کیلئے پہلا باضابطہ اجلاس وزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی کی زیر صدارت جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری وزارت قانون وانصاف،اٹارنی جنرل آف پاکستان اور قانونی و آئینی ماہرین نے شرکت کی۔اجلاس میں سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر غور،کیا،گیا۔اجلاس میں یہ غور کیا گیا کہ تفصیلی فیصلے پر کس طرح شفاف انداز میں اور فیصلے کی روح کے مطابق عمل کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 19034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش