0
Saturday 6 Oct 2012 12:48

گلگت بلتستان میں سلام ٹیچر ڈے شایان شان طریقے سے منایا گیا

گلگت بلتستان میں سلام ٹیچر ڈے شایان شان طریقے سے منایا گیا
اسلام ٹائمز۔ پورے ملک کی طرح گلگت بلتستان میں بھی سلام ٹیچر ڈے شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹرمیں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس کا اہتمام گلگت بلتستان ٹیچرز ایسوسی ایشن نے کیا تھا۔ تقریب کے مہمان خصوصی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین سید رضی الدین رضوی تھے۔ اس موقع پر مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ استاد کا مقام انتہائی اعلی اور ارفع ہوتا ہے، آنحضرت ﷺ نے بھی تعلیم کی اہمیت و افادیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اپنا کردار تو ادا کر رہے ہیں ایسے میں والدین کو بھی اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے حکام کو اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اساتذہ معاشرے میں علم کی خوشبو پھیلاتے ہوئے ناخواندگی کو ختم کرانے کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کریں، اساتذہ کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لائینگے۔

تقریب کے دوران سیکریٹری تعلیم سید ہادی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیم کی ترقی کے لئے خصوصی دلچسپی لے ہیں اور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کو 1200 پوسٹیں عنقریب ملنے والی ہیں جبکہ اساتذہ کو ترقی دے کر گریڈ 20 بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کے لئے تمام سہولیات سے آراستہ پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے، جس میں اساتذہ کو جدید اصولوں کے مطابق ٹریننگ دی جائینگی تاکہ وہ مزید بہتر انداز میں بچوں کو درس و تدریس دے سکیں۔ سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ اساتذہ کے تمام مسائل حل ہوچکے ہیں تنخواہ بھی صحیح مل رہی ہے اس لئے اساتذہ اس قوم کے ساتھ مخلص ہیں تو آج یہاں سے نکلنے سے پہلے عہد کریں کہ وہ نقل کے رجحان کو ہر صورت ختم کرینگے۔ انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا کہ امتحان کے دور ان اب بھی 70 فیصد نقل ہو رہی ہے نقل صرف 30 فیصد کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے شک رزلٹ 0 فیصد آئے لیکن نقل کے رجحان پر ہر صورت قابو پانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ سیاسی اثر رسوخ استعمال نہ کریں جبکہ ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے تمام سکولوں کی نگرانی کرے گی۔ سیکریٹری تعلیم نے آسیۂ بتول کو 10 ہزار روپے دینے کا اعلان کیا۔

وزیراعلی گلگت بلتستان کے معاون خصوصی محمد موسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعلی تعلیم کے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا ہے، اس لئے اساتذہ بچوں کی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں۔ تقریب کے دوران قانون ساز اسمبلی کے ممبر دیدار علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکیسویں صدی کے اس جدید دور میں تعلیم کی اہمیت و افادیت سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا ہے، اس لئے اساتذہ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے ہمہ وقت جدوجہد کریں۔ تقریب کے دوران گلگت بلتستان ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر شاہد علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کے نظام تعلیم میں معلم کے پیشے کو قدر و عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، معاشرے میں جو مقام اساتذہ کو حاصل ہے شاید وہ مقام کسی اور کو حاصل نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے نے اس سال یوم اساتذہ کا تھیم take a step for tacher دیا ہے جس سے مراد ہے کہ استاد کی عظمت، حقوق کی حفاظت کرنا ہے اور استاد کے پیشہ ورانہ صلاحیتوں آگاہ رکھتے ہوئے دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق نوجوان نسل کی تربیت کرنے کے برابر بنانا ہے اور انہیں ان کے فرائض اور زمہ داریوں کی طرف متوجہ کرانا ہے۔

انہوں نے کہا ٹیچرز ایسوسی ایشن کی محنت کے باعث ٹائم سکیل، انکریمنٹ اور ترقیوں کے مسائل حل ہوچکے ہیں اور ایک دو کام پائپ لائن میں ہیں اور فوری حل ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک عظیم دن ہے اور اساتذہ کا یوم احتساب بھی ہے ایسے میں اساتذہ کو سوچنا چاہہے کہ ہم اپنے پیشے کا حق ادا کر رہے ہیں کیا۔ انہوں نے تمام اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ درس و تدریس کے حوالے سے خامیوں کو دور کریں اور علاقے میں امن و امن کے مکمل قیام کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ تقریب کے دوران قانون ساز اسمبلی ممبر مہناز ولی سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ مختلف سکولوں کے بچوں نے عالمی یوم استاد کے حوالے سے ٹیبلوز اور ملی نغمے بھی پیش کئے۔
خبر کا کوڈ : 201274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش