0
Sunday 7 Oct 2012 20:40

جماعت اسلامی کے ناموس مصطفیؐ مارچ میں ہزاروں افراد کی شرکت، حرمت رسولؐ پر مر مٹنے کا عزم

جماعت اسلامی کے ناموس مصطفیؐ مارچ میں ہزاروں افراد کی شرکت، حرمت رسولؐ پر مر مٹنے کا عزم
اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ سے جاری ہونے والی توہین رسالتؐ پر مبنی فلم کے اجراء کے خلاف مزار قائد سے تبت سینٹر تک جماعت اسلامی کے تحت ہونے والے عظیم الشان ناموس مصطفیؐ مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مارچ کا آغاز ساڑھے تین بجے ہوا، جس کی قیادت جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو نے کی، شرکاء نے تبت سینٹر تک پیدل مارچ کیا ۔ مارچ میں طلبہ، اساتذہ، وکلاء، علماء، مزدور، تاجر، صنعتکار، ڈاکٹرز، انجینئرز اور مسیحی برادری سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کرکے ناموس مصطفیؐ کے تحفظ کا عزم کیا۔ ہزاروں شرکاء نے اپنے ماتھے پر ’’ اللہ اکبر ‘‘ کی پٹیاں اور ہاتھوں میں ’’ حرمت رسولؐ پر جان بھی قربان ہے ‘‘ کے کتبے اٹھا رکھے تھے۔

عشق مصطفیؐ سے سرشار شمع رسالت کے ہزاروں پروانوں کا ناموس مصطفیؐ کے تحفظ کیلئے جوش و جذبہ قابل دید تھا، شرکاء ’’ غلامی رسولؐ میں موت بھی قبول ہے ‘‘ کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے، جس سے پورا ایم اے جناح روڈ گونج اٹھا تھا۔ مارچ میں بچے، نوجوان، بزرگ اور معذور افراد بھی شریک تھے۔ مارچ کے شرکاء سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو، کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امراء حافظ نعیم، نصراللہ خان شجیع اور دیگر نے خطاب کیا۔

اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناموس رسالتؐ کے تحفظ کیلئے پوری امت مسلمہ متحد ہے، پاکستان کے عوام بھی بیدار ہیں، مگر ہمارے صدر اور وزیراعظم صرف زبانی جمع خرچ سے کام چلا رہے ہیں۔ قوم کا مطالبہ ہے کہ حکومت امریکی سفیر کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک بدر کرے اور گستاخ رسولؐ کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں عاشق رسول ؐممتاز قادری جیل میں ہے مگر ریمنڈ ڈیوس کو رہا کرکے امریکا فرار کرا دیا، ملک اور امت کے دشمنوں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے اور عاشقان مصطفیؐ پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ غلامان مصطفیؐ کا یہ مارچ غلامان امریکا کیلئے ریفرنڈم ہے۔ یہ اسلام اور کفر کی جنگ ہے۔ ایک طرف امریکا ڈرون حملے کر رہا ہے اور دوسری جانب نبیؐ کی ناموس پر حملے کئے جارہے ہیں۔ حکومت بین الاقوامی سطح پر توہین رسالتؐ کے حوالے سے قانون بنانے کیلئے اقدامات کرے۔ امریکی حکومت فلم کے اجراء پر صرف بیانات دے کر مسلمانوں کے غصے کو کم نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ آج عافیہ امریکا کی جیل میں ہے، امریکا نے سزا سنا کر انصاف کا خون کیا ہے۔

محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب میں قرآن اور نبی اکرمؐ کی شان میں مسلسل گستاخی کی جا رہی ہے، کبھی توہین آمیز خاکے اور فلم بنائے جاتے ہیں یہ سب کچھ مسلمانوں کو مشتعل کرنے کیلئے کیا جارہا ہے، مگر مسلمانوں نے بھی ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنی جانیں نچھاور کردیں گے مگر نبی کی حرمتؐ پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے فلم پر پابندی عائد نہ کی تو ہم اسلام آباد تک مارچ بھی کرسکتے ہیں کسی کو گستاخی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ شخصی آزادی کا یہ مطلب نہیں کہ مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا جائے عالمی برادری اور اقوام متحدہ انبیائے کرام کی شان میں گستاخی کے حوالے سے قانون سازی کرے۔

نسیم صدیقی نے کہا کہ شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر ثابت کیا ہے کہ وہ ناموس مصطفیؐ پر جان قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ مسلمان کسی کو بھی شخصی آزادی کے نام پر حرمت رسولؐ کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ مغرب نے اپنے اقدامات سے پوری دنیا کا امن داؤ پر لگا دیا ہے۔ توہین آمیز فلم بنا کر مسلم دشمنی کا ثبوت دیا گیا ہے۔ نصراللہ خان شجیع نے کہا ہے کہ امریکا نے مسلمانوں کے اساس پر حملہ کیا ہے۔ قرآن اور ناموس رسالتؐ ہمارے ایمان کا حصہ ہے وہ ہمارے عشق کے مرکز کو کمزور کرنا چاہتا ہے مگر دنیا کے 2 ارب مسلمان آج بھی اپنے نبیؐ کی غلامی پر فخر کرتے ہیں اور حرمت رسولؐ پر جان نچھاور کرنے کو تیار ہیں۔ ناموس مصطفیؐ مارچ کے موقع پر جماعت اسلامی کے دیگر رہنماء عبدالغفار عمر، برجیس احمد، سید محمد اقبال، لئیق خان، حمید اللہ خان ایڈووکیٹ، یونس بارائی، مسلم پرویز، یونس سوہن خان ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 201692
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش