0
Thursday 11 Oct 2012 09:08

روس اور عراق شام میں ہر قسم کی غیر ملکی مداخلت کے مخالف ہیں، نوری المالکی

روس اور عراق شام میں ہر قسم کی غیر ملکی مداخلت کے مخالف ہیں، نوری المالکی
اسلام ٹائمز۔ روس اور عراق نے شام کے داخلی امور میں کسی بھی طرح کی غیر ملکی مداخلت کی مخالفت کی ہے۔ ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے ماسکو میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹین سے ملاقات کے بعد کہا کہ بغداد اور ماسکو شام کے امور میں ہر قسم کی غیر ملکی مداخلت کے مخالف ہیں۔ نوری المالکی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ روس اور عراق شام کے مسئلے کے حل کے سلسلے میں یکساں موقف رکھتے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ اس ملک کے مسائل غیرملکی مداخلت کے بغیر حل ہونے چاہییں۔ روس کے صدر ولادیمیر پوٹین نے بھی پریس کانفرنس میں کہا کہ نوری المالکی کے ساتھ ملاقات میں اہم علاقائی اور عالمی امور پر بات چیت ہوئی ہے اور بہت سے مسائل پر دونوں ملکوں کا موقف یکساں ہیں۔
 
ادھر فارس نیوز نے شام کے سرکاری خبر رساں ادارے "سانا" کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک ترکی کی غلط سیاست کی بنا پر شام میں کسی بھی طرح نیٹو کی فوجی مداخلت کا شدید مخالف ہے اور ایسے اقدام سے پورے خطے کا امن و امان خطرے سے دوچار ہو جائے گا۔ عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ترکی کو کسی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ خطے میں کوئی جنگ شروع نہیں ہونی چاہیئے، جس سے نیٹو ترکی کے دفاع کا بہانہ بنا کر اس جنگ میں کود پڑے، کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں ترکی کو کسی قسم کے خطرے کا سامنا نہیں ہے، انکا کہنا تھا کہ میڈیا کے کچھ ذرائع اور بعض سیاسی محافل میں جان بوجھ کر ایسی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ شام کے فوجی طیاروں نے ترکی کے بعض مناطق پر بمباری کی ہے۔ عراقی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ہدف مند پراپیگنڈہ کا نتیجہ جنگ کی صورت میں نہیں نکلنا چاہیئے۔

ادھر العالم نیوز ایجنسی کے مطابق عراق کے وزیراعظم نے شام میں نیٹو کی مداخلت کے خطرناک نتائج سے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدام سے پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آ جائے گا۔
انکا کہنا تھا کہ ترکی کی شام کے بارے میں پالیسی غلط اور خطرناک ہے اور اس خطرناک پالیسی پر عملدرآمد خطے کے امن و امان کو خطرے میں ڈالنے کا سبب بنے گا۔ عراقی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترکی اس انداز سے ایسا لگتا ہے کہ شامی عوام کی بجائے ترکی شام کے مسائل کو حل کرنے کا ذمہ دار ہے، اور اس طریقے سے اپنی مرضی شام پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔ عراقی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری ترکی کو ایسا کرنے سے روکے۔

نوری المالکی کا مزید کہنا تھا کہ ترکی اپنی پوری کوشش کر رہا ہے کہ کسی طریقے نیٹو کو شام میں مداخلت کا بہانہ فراہم کرے اور ایسا کرنا اس خطے کے لئے بہت خطرناک ثابت ہوگا، اور یہ لیبیا میں کی جانیوالی کارروائی کی تکرار ہوگی۔ عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شام کا بحران پرامن مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے اور امن و امان کے قیام کے بعد شامی عوام پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ خود اپنی تقدیر کا فیصلہ کریں۔ عراقی وزیراعظم نے امریکہ کے اس دعوے کو کہ ایران عراقی فضا کو استعمال کرتے ہوئے شام مین اسلحہ سپلائی کر رہا ہے، شدت سے رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے اس دعوے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 202668
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش