0
Friday 16 Nov 2012 18:20

زرداری گیلانی ون آن ون ملاقات، صدر کی گیلانی خاندان کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی

زرداری گیلانی ون آن ون ملاقات، صدر کی گیلانی خاندان کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کی سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ون آن ون ملاقات، گیلانی خاندان کے تمام تر تحفظات کو دور کرکے منالیا، دونوں رہنماﺅں کے درمیان جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے ناموں پر مشاورت، ق لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور ایف آئی اے کے نوٹسز پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ صدر آصف علی زرداری سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے تحفظات دور کرنے کیلئے ملتان پہنچے تو ائیر پورٹ پر سید یوسف رضا گیلانی، ان کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی، علی موسٰی گیلانی اور وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین نے ان کا استقبال کیا، جس کے بعد صدر مملکت کو سخت سکیورٹی حصار میں گیلانی ہاﺅس لایا گیا، جہاں صدر مملکت اور وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے علیحدگی میں 20 منٹ تک ون آن ون ملاقات کی۔ ملاقات میں گزشتہ پندرہ روز سے ایف آئی اے کی جانب سے گیلانی خاندان کو جو نوٹسز موصول ہوئے تھے، اس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم گیلانی نے جنوبی پنجاب کو علیحدہ صوبے کے قیام کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بل لانے کے حوالے سے بھی درخواست کی، جبکہ سرائیکی صوبے کے قیام میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس پر صدر زرداری کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبے کے قیام کے لئے ہمارے پاس مطلوبہ اکثریت نہیں ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر سرائیکی صوبے کے قیام کے حوالے سے پارلیمنٹ میں آئینی بل لایا گیا تو بہت سارے مسلم لیگ (ن) کے ارکان سرائیکی صوبے کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانا اور شہاب الدین کو وزیراعظم نہ بنانا سرائیکی صوبہ بنانے کی سزا دی گئی ہے۔ علیحدہ صوبے کے لئے مجھے شہاب الدین کے ساتھ مل کر یونین کونسل کی سطح پر لوگوں کے پاس جانا پڑا تو جائیں گے۔
 
صدر نے گیلانی خاندان کے تمام تر تحفظات کو دور کرتے ہوئے انہیں منالیا۔ علاوہ ازیں جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ ق کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور جنوبی پنجاب میں پیپلز پارٹی کے حتمی امیدواروں کے ناموں پر بھی مشاورت کی گئی۔ بعد ازاں ظہرانے کے دوران جنوبی پنجاب کے کسانوں کے لئے زرعی ٹیوب ویلوں کے بلوں پر سبسڈی دینے کے حوالے سے مطالبہ کیا گیا تو صدر زرداری نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اگر قابل عمل تجاویز دیں تو اس پر بھی عمل ہوسکتا ہے۔ اس موقع پر مخدوم امین فہیم، وزیر مملکت صمصام علی بخاری، وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ، نذر محمد گوندل اور پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو بھی تھے۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق صدر زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان ملاقات ہوئی تو گلے شکوے بھی دور ہوگئے۔ ملتان پہنچنے پر سابق وزیراعظم نے صدر زرداری کا پرتپاک استقبال کیا تو صدر زرداری نے گیلانی کو گلے لگا لیا۔ صدر آصف علی زرداری سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو ملنے ملتان پہنچے۔ ان کے ساتھ پچاس سے زائد اہم شخصیات کا وفد بھی تھا، جن میں وفاقی وزرا اور اراکین اسمبلی موجود تھے۔ صدر آصف زرداری ایئر پورٹ سے بڑے قافلے کے ساتھ یوسف رضا گیلانی کی رہائشگاہ پہنچے۔ سابق وزیراعظم گیلانی نے صدر زرداری کا شاندار استقبال کیا، استقبال کرنے والوں میں سابق وزیراعظم کے صاحبزادے موسٰی گیلانی اور عبدالقادر گیلانی بھی موجود تھے، جنہیں صدر نے گلے لگا کر حال احوال پوچھا۔ مخدوم شہاب بھی اس موقع پر موجود تھے۔

جس کے بعد گیلانی کی رہائشگاہ پر صدر آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، جس میں گلے شکوے دور کئے گئے، صدر آصف زرداری نے سابق وزیراعظم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ انہیں سرائیکی صوبے کی وجہ سے وزارت عظمٰی سے ہٹایا گیا اور شہاب الدین کو وزیراعظم نہیں بنایا گیا۔ ڈیرہ غازی خان اور ملتان میں جلد سرائیکی بینک کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سرائیکی صوبہ سے متعلق قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی جائے تو بہت سے مسلم لیگی ارکان بھی حمایت کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم گیلانی کی نااہلی ختم کروانے کے لئے حکمت عملی بنالی ہے۔ اس موقع پر جنوبی پنجاب کے اراکین اسمبلی نے پھر سرائیکی صوبے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے صدر زرداری ملتان پہنچے تو سکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 212357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش