0
Saturday 17 Nov 2012 13:50

کربلا درس امن اور احترام انسانیت ہے، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان کا پیغام محرم

کربلا درس امن اور احترام انسانیت ہے، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان کا پیغام محرم
اسلام ٹائمز۔ مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان کا کہنا ہے کہ ہر روز روز عاشورا ہے اور ہر زمین زمین کربلا ہے، پاکستان میں موجودہ حالات ہر ذی شعور اور عاقل متدین شخص کو یہ سوچنے پر مجبور کر رہے ہیں کہ آخر اسلام کے نام پر حاصل کی گئی اس پاک سر زمین کو معصوم مسلمانوں کے خون سے غلطاں کرنے والے کون ہیں اور ان کا ہدف اور مقصد کیا ہے؟ ان کی سوچ اور فکر کیا ہے؟ یہ لوگ کس نظریہ کے حامل ہیں جو کلمہ رسول پڑھنے والے مسلمان مواحدین کے خون سے اپنے ہاتھ رنگین کرنا اپنے لیے جائز سمجھتے ہیں۔

اطہر عمران طاہر نے محرم کی مناسبت سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ ان کی نظروں میں اپنے ہی بھایؤں کی املاک کو آگ لگا کر لوٹ مار کرنا عین اسلام ہے، ملک کے امن کو سبوتاژ کر کے کئی خاندانوں کو سوگوار چھوڑنا اپنے لیے باعث سعادت تصور کرتے ہیں، ملک پاکستان کے اندر اس لاقانونیت اور بدامنی کے پس پردہ عوامل میں سرفہرست وہ تکفیری سوچ ہے جو کہ بیرون ملک سے درآمد کی گئی اور اسے پروان چڑھانے میں ملکی اداروں میں موجود ان کالی بھیڑوں نے اپنا کردار ادا کیا جو مملکت خداداد پاکستان میں استعمار کے ایجنٹ ہیں اور امریکہ اور اسرائیل کے ایجنڈے کو فروغ دے رہے ہیں۔


انہوں نے کہا ہے کہ اسلام امن و آشتی کا دین ہے جو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے، جو باہم اخوت و رواداری کا درس دیتا ہے، جو احترام انسانیت سیکھاتا ہے، ایک دوسرے کے مقدسات کے احترام کو لازم قرار دیتا ہے، جو باہم برداشت وتحمل کا سبق دیتا ہے، مگر بدقسمتی سے اسلام کے نام پر اسلام کو بدنام کرنے کی گھناؤنی سازش کی جا رہی ہے اور عالمی میڈیا اسلام کو ایک دہشت گرد مذہب کو طور پر متعارف کروا رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا میں اسلام کے حقیقی چہرے کو مسخ کر کے پیش کیا جا رہا ہے، ذوات مقدسہ اور مقات مقدسہ کی توہین کی جا رہی ہے، یہاں تک کہ رسول ثقلین(ص) جیسی تمام مکاتب فکر کی واحد متفقہ شخصیت کی اہانت کی گئی۔ حالیہ محرم الحرام یہ تقاصا کرتا ہے کہ بامقصد عزاداری کے فروغ کیساتھ ساتھ ناموس رسالت(ص) کے تمام پہلوں کو اُجاگر کیا جائے تاکہ دین اسلام اور پیغمبراسلام کیٍ حقانیت کو اُجاگر کر کے دشمن اسلام کی طرف سے کئے گئے پروپیگنڈے کو اسی طرف پلٹایا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس مقصد کے حصول کے لیے علماء اور خطباء و ذاکرین و مقررین کی بنیادی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ منبر سے مقصد کربلا کو بیان کرنا اور ذمہ دارانہ گفتگو کے ذریعے دشمن کی اتحاد بین المسلمین کو پاش پاش کرنے کی سازش کو ناکام بنائیں اور ایک دوسرے کے عقائد کے احترام کے درس کے ساتھ ساتھ بانیان مجلس، ماتمی دستوں اور انجمنوں کے ذمہ داران بھی بامقصد عزاداری کے فروغ کیلئے اپنا کردار ادا کریں بیرونی اور اندرونی سازشوں کو ناکام بنا کر داخلی وحدت کو مستحکم کریں کیونکہ ہم عزادارانِ امام حسین(ع) کا یہی شعار ہے
ہے ہماری درس گاہ ۔۔۔۔۔۔۔۔کربلا کربلا۔

اطہر عمران کہتے ہیں کربلا یعنی معرکہ حق وباطل، کربلا یعنی مظلوم کی حمایت اور ظالم کے خلاف علمِ بغاوت بلند کرنا، کربلا یعنی طاغوت سے انکار، کربلا یعنی احیائے دین، کربلا یعنی حق کی فتح، کربلا یعنی باطل کی شکست، اسی طرح کربلا یعنی درس امن و آشتی و احترام انسانیت آخر میں ملت کے جوانوں بالخصوص سکاوٗٹس، رضاکاروں سے ملتمس ہوں کے دشمن عزاداری کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے اپنے حفاظتی اقدامات کو بہتر سے بہتر کرنے کی عملی کوشش کریں۔

انہوں نے کہا ہے انتظامی معاملات سے آگاہ ہو کر وارد ہوں تاکہ انسانیت کو جذبہ غیرت و حریت بخشنے والے ماہ حرمت کے ایام پرامن طریقے سے گزریں اور انسانیت اسی درس کربلا سے فیضیاب ہو سکے بامقصد عزاداری بپا کرنے مقصد قیام امام حسین(ع) کو سمجھنے اس پر عمل کرنے کی توفیق کی دعا اور رہبر مسلمین جہاں سید علی خامنہ ای و وارث خون حسین(ع) امام عصر(ع) کے حضور تعزیت و تسلیت عرض کرتا ہوں۔ درازی عمر رہبر معظم و تعجیل ظہور امام زماں کی دعا کے ساتھ ، والسلام
راہ خدا میں آپ کا ہمسفر، اطہر عمران
(مرکزی صدر آئی ایس اؤ پاکستان)
خبر کا کوڈ : 212578
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش