Wednesday 21 Nov 2012 10:11
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف ساتھ دیں تو دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے آئندہ انتخابات میں عمران خان کے حصہ لینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایوان صدر میں "مستقبل کے پاکستانی رہنما" کے موضوع پر انہوں نے سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ملک کے محفوظ مستقبل کی خاطر دہشت گردی سے لڑنے کیلئے متحد ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نواز شریف ملک میں جمہوریت کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ اختلافات بھلا کر اس مشترکہ دشمن کے خلاف متحد ہونے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جناح کے پاکستان کو طالبان کے خطرے سے بچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نون ہمارے اتحاد کا حصہ رہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نواز شریف ملک میں جمہوریت کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے اگلے عام انتخابات میں بالآخر حصہ لینے کے لئے عمران خان کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے اس بات کا بھی یقین ہے کہ ہم جماعت اسلامی سمیت دینی جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے قائم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم ڈرون حملوں کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ کے خلاف کارروائی کے بعد پیپلز پارٹی ان چند سیاسی جماعتوں میں سے ایک تھی، جنہوں نے اپنے جرنیلوں اور فوجیوں کا ساتھ دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدر زرداری پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے تھے اور کمانڈر ان چیف ہونے کے تقاضے پورے کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جس نے سپر پاور کو سلالہ کے واقعے کے بعد معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔ شرکاء نے مختلف شعبوں میں درپیش مشکلات کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی بھی پیپلز پارٹی کی طرح دہشت گردی سے متاثر ہوئی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اصغر خان کیس سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چُرایا گیا تھا۔ ایوان صدر اسلام آباد میں نوجوانوں سے خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ڈورن حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، انہیں فوری طور پر روکا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اصغر خان کیس سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چُرایا گیا تھا۔ اختلافات کے باوجود پیپلز پارٹی نے مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا۔ نوجوانوں سے اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے، اس بارے میں دو رائے نہیں ہونی چاہیے۔ ایبٹ آباد آپریشن کے بعد صدر زرداری نے پاک فوج کا بھرپور دفاع کیا۔ ملالہ یوسفزئی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسف زئی کسی کی ایجنٹ نہیں، محب وطن پاکستانی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجھے اس بات کا بھی یقین ہے کہ ہم جماعت اسلامی سمیت دینی جماعتوں کے ساتھ اتفاق رائے قائم کرسکتے ہیں۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم ڈرون حملوں کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ کے خلاف کارروائی کے بعد پیپلز پارٹی ان چند سیاسی جماعتوں میں سے ایک تھی، جنہوں نے اپنے جرنیلوں اور فوجیوں کا ساتھ دیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدر زرداری پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ کھڑے تھے اور کمانڈر ان چیف ہونے کے تقاضے پورے کیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جس نے سپر پاور کو سلالہ کے واقعے کے بعد معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔ شرکاء نے مختلف شعبوں میں درپیش مشکلات کا تجزیہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی بھی پیپلز پارٹی کی طرح دہشت گردی سے متاثر ہوئی ہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اصغر خان کیس سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چُرایا گیا تھا۔ ایوان صدر اسلام آباد میں نوجوانوں سے خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ڈورن حملے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، انہیں فوری طور پر روکا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اصغر خان کیس سے ثابت ہوا کہ پیپلز پارٹی کا مینڈیٹ چُرایا گیا تھا۔ اختلافات کے باوجود پیپلز پارٹی نے مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا۔ نوجوانوں سے اپنے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان حالت جنگ میں ہے، اس بارے میں دو رائے نہیں ہونی چاہیے۔ ایبٹ آباد آپریشن کے بعد صدر زرداری نے پاک فوج کا بھرپور دفاع کیا۔ ملالہ یوسفزئی پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسف زئی کسی کی ایجنٹ نہیں، محب وطن پاکستانی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 213869
منتخب
1 May 2024
29 Apr 2024
30 Apr 2024
29 Apr 2024