1
0
Friday 23 Nov 2012 03:01

عزاداری امام حسین (ع) پر سب کچھ قربان، 9 اور 10 محرم کو گھروں میں بیٹھنا حرام ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

عزاداری امام حسین (ع) پر سب کچھ قربان، 9 اور 10 محرم کو گھروں میں بیٹھنا حرام ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں بالخصوص کراچی اور راولپنڈی میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیاں اور عزاداران امام حسین علیہ السلام پر خودکش حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ ملک بھر میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں ہے بلکہ پورا ملک دہشت گردوں کی لپیٹ میں ہے جو معصوم اور نہتے لوگوں کو امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کرنے کے جرم میں شہید کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبہ پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ یکم محرم الحرام کے آغاز سے اب تک ملک بھر کے گوشہ و کنار میں تکفیری دہشت گردوں کے حملوں اور متوقع دہشت گردانہ کارروائیوں کے باوجود عزاداری سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات نہ تو رکے ہیں اور نہ ہی روکے جا سکتے ہیں، روز اول سے ہی عزاداران امام حسین علیہ السلام بھرپور جوش و جذبہ کے ساتھ مجالس عزا اور جلوس ہائے عزا میں شرکت کر رہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام پر اپنا سب کچھ قربان کیا جا سکتا ہے لیکن عزاداری پر کسی قسم کی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔

علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہم تمام علمائے کرام متفقہ طور پر اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ 9 اور 10 محرم کے روز ہر عاشق رسول (ص) اور عاشق اہل بیت علیہم السلام پر واجب ہے کہ وہ عزاداری امام حسین علیہ السلام کے اجتماعات میں شریک ہو اور 9 اور 10 محرم کو گھروں میں بیٹھا حرام قرار دیتے ہیں۔ اس سال کا یوم عاشور اس بات کی گواہی دے گا کہ پاکستان کے کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام تمام تر دہشت گردی کے خطرات کے باوجود عزاداری کے اجتماعات میں شریک ہوں گے اور امریکی و اسرائیلی گماشتوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیں گے۔ آج پورا ملک سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا، پاراچنار، پنجاب اور گوشہ و کنار دہشت گردی کی آگ میں جل رہے ہیں لیکن حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی نااہلی کے سبب کوئی خاطر خواہ اقدامات سامنے نہیں آ رہے جبکہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین دہشت گردوں کے خوف سے ان کے خلاف عملی اقدامات نہیں کروا رہے ہیں۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اگر افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک میں بسنے والے شہریوں اور خصوصاً ایام عزاء میں عزاداران امام حسین علیہ السلام کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتے تو ہم پیشکش کرتے ہیں کہ ملت جعفریہ پاکستان کے نوجوان، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رضاکار، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ عزادری کے اجتماعات کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ تکفیری دہشت گردوں کے خلاف عملی اقدامات کئے جائیں اور دہشت گردوں کے ہاتھ کاٹ دئیے جائیں، وگرنہ اس ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں رہ پائے گا۔

انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نواز، پاکستان مسلم لیگ قائداعظم، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی پاکستان، جمعیت علمائے اسلام پاکستان، جمعیت علمائے پاکستان، سنی تحریک پاکستان اور پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں اور انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی کہ وہ پاکستان میں ملت جعفریہ کی نسل کشی کے خلاف اپنی آواز اٹھائیں اور ملت جعفریہ کی نسل کشی رکوانے میں عملی کردار ادا کریں۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تحت ملک بھر میں جاری شیعہ نسل کشی اور خصوصاً شہداء عزادارانِ امامِ عالی مقام (ع) خراجِ عقیدت اور عزاداری امام مظلوم (ع) کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف بروز جمعہ کو ملک بھر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور 12 محرم الحرام کو ملک بھر میں اہم شاہراہوں پر دھرنا دیں گے اور بھرپور احتجاج کریں گے اور ہم یہاں یہ بھی اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء عزادارانِ امام عالی مقام (ع) کا چہلم ہم ربیع الاول کے پہلے ہفتے کو لیاقت باغ راولپنڈی میں شایانِ شان طریقے سے منائیں گے اور آئندہ کیلئے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 214489
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

salam ho aisy nider ulama pr
ہماری پیشکش