0
Saturday 1 Dec 2012 23:49

نئی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کا احتجاج، عدالت کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں ہونے دیا جائے گا، منور حسن

نئی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کا احتجاج، عدالت کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں ہونے دیا جائے گا، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کی طرف سے یہ بیان کہ ’’ ہم نے حکومت کم اور خدمت زیادہ کی ہے اور ملک کو سیاست کم اور کام کی زیادہ ضرورت ہے ‘‘ مضحکہ خیز اور ملک و قوم کے ساتھ سنگین مذاق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرداری اور اس کے حواریوں نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا اور صدر نے سربراہ مملکت کی حیثیت سے نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کے سربراہ کے طور پر پانچ سال تک ایوان صدر کو سیاست کا اکھاڑہ بنائے رکھا ۔ 

منصورہ میں ملاقات کے لیے آنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ زرداری ٹولے نے پانچ سالہ دور اقتدار میں ملک کو جس دلدل میں دھکیلا ہے، اگر اسے خدمت کہتے ہیں تو پھر دشمنی کسے کہتے ہیں؟ کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنے، کراچی میں ووٹرز لسٹوں کی پڑتال اور درستگی کے حکم پر ایم کیو ایم کا واویلا اپنے جرائم کو منظر عام پر آنے اور بے نقاب ہونے سے روکنے کی کوشش ہے ۔ الیکشن کمیشن کسی دباؤ میں آئے بغیر عدالتی حکم پر عملدر آمد کو یقینی بناتے ہوئے نئی ووٹر لسٹوں کی تکمیل اور نئے سرے سے حلقہ بندیوں کے کام کو مکمل کرے ۔ 

سید منورحسن نے کہاکہ پانچ سالہ لوٹ کھسوٹ کے بعد زرداری قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ زرداری کا دور حکومت ملکی تاریخ میں بدترین دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس میں عدلیہ کے ساتھ متواتر محاذ آرائی اور تصادم جاری رہا، پارلیمنٹ کی متفقہ قرار دادوں کو پرِکاہ کی حیثیت نہیں دی گئی اور انہیں ردّی کی ٹوکری میں ڈال دیا گیا ۔ ملک پر امریکی تسلط قائم رہا اور امریکی غلاموں نے قومی مفادات کو امریکی مفادات کی بھینٹ چڑھا دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ او ر بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں ہر ہفتے اضافہ کر کے عوام کی کھال اتاری جارہی ہے۔ سید منورحسن نے کہا کہ مفاہمت کے نام پر حکومتی اتحادیوں نے جی بھر کر قومی خزانے کو لوٹا اور جمہوریت کے نام پر ملک پر بدترین آمریت مسلط رہی ۔ کراچی میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور اے این پی بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور بوری بند لاشوں کے کاروبار کا ایک دوسرے پر الزام لگاتے رہے۔ سندھ میں اکثریت حاصل ہونے کے باوجود زرداری نے ایم کیو ایم کی دہشتگردی اور بلیک میلنگ سے بچنے کے لیے انہیں حکومت میں شامل کر کے سندھ خصوصاً کراچی کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، جہاں روزانہ درجنوں معصوم شہری ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہو جاتے ہیں اور کاروبار ی اور تاجر حضرات بھتے کی پرچیوں سے تنگ آ کر اپنے کاروبار دوسرے شہروں اور بیرون ملک منتقل کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جس سے ملکی معیشت تباہی کے دھانے پر پہنچ گئی ہے۔
 
سید منورحسن نے کہاکہ کراچی میں دو دو مرلے کے مکانات میں سینکڑوں ووٹوں کے اندراج سے ایم کیو ایم کی غنڈہ گردی کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ ایم کیو ایم نے دھونس اور دھاندلی سے کراچی کے عوام کے حقیقی مینڈیٹ کا قتل عام کیا اور انتظامیہ اور پولیس پر دباؤ ڈال کر خوف زدہ کر کے اپنی مرضی کے نتائج حاصل کیے ۔ 

سید منور حسن نے کہا کہ نئی ووٹرز لسٹوں اور حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی طرف سے احتجاج اس بات کا کھلا اظہار ہے کہ ایم کیو ایم اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے اور صاف شفاف انتخابات کا رستہ روکنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے اور وہ کسی صورت بھی کراچی میں الیکشن کمشنر اور عدالت کے فیصلوں پر عملدر آمد نہیں ہونے دے گی۔
خبر کا کوڈ : 216947
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش