0
Tuesday 4 Dec 2012 02:15

مغربی ممالک میں تمدن ہے مگر تہذیب نہیں ہے، آیت اللہ سید عقیل الغروی

مغربی ممالک میں تمدن ہے مگر تہذیب نہیں ہے، آیت اللہ سید عقیل الغروی
اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی شہرت یافتہ مذہبی اسکالر آیت اللہ سید عقیل الغروی نے کہا کہ ہم تو ہر صبح کو سمجھتے ہیں کہ یہ نئی صبح ہے مگر حقیقت میں جب دل کی آنکھ کھل جاتی ہے تو وہ ہی نئی صبح ہوتی ہے۔ وہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں روحانی تہذیب کی بنیادی اقدار کے موضوع پر لیکچر دے رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بات تہذیبی روحانیت کی ہو تو یاد رکھیں کہ ہمارے وجود کے باہر بہت چھوٹی سی دنیا ہے اور اس سے کہیں زیادہ بڑی دنیا ہمارے اندر موجود ہے۔ مغربی ممالک میں تمدن ہے مگر تہذیب نہیں ہے اور اسی وجہ سے بہت سارے لوگوں کا وہاں دل نہیں لگتا اور وہ واپس اپنی تہذیب کو ڈھونڈتے ہوئے آجاتے ہیں۔ تمدن کی عمارت بنتی ہے پتھروں سے اور تہذیب کی عمارت بنتی ہے دل کے ٹکڑوں سے۔

آیت اللہ سید عقیل الغروی نے اپنے لیکچر میں کہا کہ اگر اصل روحانی تہذیب دیکھنا چاہتے ہیں تو واقعہ کربلا کو ہی اٹھا لیجئے اور کربلا روحانی تہذیب کا سب سے بڑا مرکز اور شہر ہے۔ اس دنیا سے محبت کرنا فضول ہے اور جو دوسرا جہان ہے اس کی محبت میں یہاں سے صرف فائدہ اٹھایا جائے۔ آپ کا جسم قبر عرفانی ہے اور آپ کی روح اس میں مدفون ہے اور اسے قوس سجود کہا جاتا ہے۔ آپ کے دل میں روشنی منور ہونا شروع ہوجائے تو بس وہیں سے روحانی تہذیب بھی آنا شروع ہوجائے گی۔ دنیا کمائیں لیکن دنیا سے دل نہ لگائیں کہ واپسی کا سفر دشوار نہ ہوجائے۔

سیکریٹری آرٹس کونسل کراچی اعجاز فاروقی نے اس اختتامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ سید عقیل الغروی کے لیکچر سے بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، آرٹس کونسل کراچی گزشتہ 6 سالوں سے ان کے لیکچرز سے عوام الناس کو فیض یاب کررہا ہے اور انشاء اللہ آئندہ سال بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ تقریب میں بے حد محبت سے گلدستہ نائب صدر آرٹس کونسل کراچی محمود احمد خان اور چیئرمین آرٹس کونسل کراچی ہاشم رضا زیدی نے آیت اللہ سید عقیل الغروی کو پیش کیا ساتھ میں آرٹس کونسل کے دیگر ممبران بھی موجود تھے جن میں اقبال لطیف، اسجد حسین بخاری اور شہناز صدیقی شامل تھے۔
خبر کا کوڈ : 217685
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش