0
Thursday 6 Dec 2012 10:44

متحدہ دینی محاذ کے نام سے انتخابی اتحاد کی تشکیل، نیا اتحاد ایم ایم اے کو سبوتاژ کرنیکی کوشش ہے، مولانا فضل الرحمن

متحدہ دینی محاذ کے نام سے انتخابی اتحاد کی تشکیل، نیا اتحاد ایم ایم اے کو سبوتاژ کرنیکی کوشش ہے، مولانا فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ پانچ دینی جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے متحدہ دینی محاذ کے نام سے انتخابی اتحاد کا اعلان کر دیا۔ متحدہ دینی محاذ میں جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی، جمعیت اہلحدیث، اہل سنت و الجماعت اور جمعیت علمائے پاکستان سواد اعظم شامل ہیں۔ اتحاد کے کنوینئر مولانا سمیع الحق نے مولانا احمد لدھیانوی، علامہ ابتسام الٰہی ظہیر اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اتحاد کا مقصد ملک میں شرعی نظام کے قیام کی عملی جدوجہد کرنا ہے۔ دینی محاذ الیکشن میں اتحاد کیلئے مسلم لیگ نون، تحریک انصاف اور دیگر سیاسی و دینی جماعتوں سے رابطہ کرے گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق ملک کی مختلف دینی جماعتوں نے ایک پلیٹ فارم اور ایک انتخابی نشان پر الیکشن میں حصہ لینے کے لیے متحدہ دینی محاذ کے نام سے سیاسی انتخابی اتحاد قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس اتحاد کا اعلان جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیر مولانا سمیع الحق نے اتحاد میں شامل جماعتوں کے سربراہوں کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ متحدہ دینی محاذ کا کنوینر جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا سمیع الحق کو متفقہ طور پر منتخب کیا گیا اور انہیں تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرنے اور متحدہ دینی محاذ کا دائرہ وسیع کرنے کااختیار دیا گیا۔ مولانا سمیع الحق نے اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے سربراہوں پر مشتمل اسٹینڈنگ کمیٹی قائم کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اسٹینڈنگ کمیٹی میاں محمد نواز شریف، عمران خان، مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی کے ساتھ رابطہ کرنے اور انہیں اتحاد میں شمولیت کی دعوت دینے کے لیے وفد کی صورت میں ان سے ملاقات کرے گی۔
 
انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی سے ہمارا مسلسل رابطہ ہے۔ سید منور حسن نے یقین دلایا ہے کہ جماعت اسلامی کے شوریٰ اجلاس میں غور کرکے اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں مولانا سمیع الحق نے واضح کیا کہ ملک کے اسلامی تشخص کا تحفظ ہمارا نصب العین ہے اور اس سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ سربراہی اجلاس میں طے کیا گیا کہ متحدہ دینی محاذ کمیٹی کا پہلا اجلاس آٹھ دسمبر کو اسلام آباد میں ہوگا، جس میں متحدہ دینی محاذ کے دستور، منشور، انتخابی ضابطہ اخلاق اور دیگر امور کو طے کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں اہلسنّت والجماعت کے سربراہ علامہ مولانا محمداحمد لدھیانوی، جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے جنرل سیکرٹری مولانا عبدالقادر لونی، جمعیت اہلحدیث کے سربراہ علامہ ابتسام الٰہی ظہیر اور جمعیت علمائے پاکستان سواد اعظم کے امیر علامہ سید پیر محفوظ مشہدی اور تمام اتحادی جماعتوں کے اہم رہنما بھی موجود تھے۔ 

ادھر جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایم ایم اے ہی دینی جماعتوں کا فورم ہے اور اس کی موجودگی میں کسی نئے اتحاد کا اعلان اسے سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے، ایم ایم اے کا اجلاس جنوری کے پہلے ہفتے میں طلب کیا جا رہا ہے جس میں تنظیمی تشکیل سمیت دیگر معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی، جماعت اسلامی کو شمولیت کی دعوت دے رہے ہیں، لیکن اگر وہ نہیں آنا چاہتی تو ہمارے لیے ناگزیر بھی نہیں ہے، جے یو آئی (ف) سب سے بڑی دینی جماعت ہے، لیکن اسکے باوجود ہم اکیلے انتخابات میں نہیں جائیں گے اور ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے حصہ لیں گے۔ تاہم اتحاد میں شامل جماعتوں کو اسکی اجازت ہے کہ وہ ضلع اور تحصیل کی سطح پر جس سے چاہیں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتی ہیں۔ وہ بلال میر کی رہائش پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 218421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش