0
Thursday 13 Dec 2012 01:53

حکمرانوں کی اولین ترجیح امریکہ کو راضی کرنا ہے تاکہ ان کا اقتدار قائم رہے، لیاقت بلوچ

حکمرانوں کی اولین ترجیح امریکہ کو راضی کرنا ہے تاکہ ان کا اقتدار قائم رہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ '' پرانی شراب نئی بوتل '' میں بھر کر پرانے شکاری نئے سے نئے نعرے کے ساتھ پاکستان کے عوام کو نئے جال میں مزیداُلجھانا چاہتے ہیں لیکن آج پاکستان کی فوج، اسٹیبلشمنٹ اور مقتدر طبقے کو یہ بات سمجھنا ہوگی کہ گزشتہ 65 سالوں میں اپنی مرضی کی پارٹیاں بنا کر اور فوجی بیرکوں میں گملے رکھ کر سیاسی پنیری کو تیار کرکے سیاست کو پروان چڑھایا جاتا رہا جس کی وجہ سے پاکستان کا سیاسی، معاشی اور معاشرتی نظام تباہ ہوکر رہ گیا اور ملک کی آزادی، خود مختاری کیلئے بھی خطرات پیدا کردیئے گئے۔ نوجوانوں کے مسیقبل کو روشن کرنے کی بجائے تاریکی کے راستے کھول دیئے گئے لیکن جماعت اسلامی کی اسلامی تحریکوں کے انقلاب کے بڑھتے قدموں کو اب امریکہ و یورپ بھی نہیں روک سکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار لیاقت بلوچ نے اسلامی جمعیت طلبہ ضلع ملتان کے زیر اہتمام عام خاص باغ میں بعنوان ''اُمید پاکستان طلبہ کنونشن '' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ فوجی طاقت کے استعمال سے پاکستان کے کئی نوجوان شہید ہوئے ہیں۔ حکمرانوں کی اولین ترجیح امریکہ کو راضی کرنا ہے تاکہ ان کا اقتدار قائم رہے اور ان کی لوٹ مارکی دولت محفوظ رہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو یکساں نظام تعلیم دینے سمیت روزگار اور دیگر سہولیات دینے کی بجائے میوزیکل شو، لُچڑ ڈرامے اور جسم تھرکنے جیسے ماڈل پیش کئے جارہے ہیں۔ آج کل کی نوجوان نسل کو بہتر ماحول دینا ہوگا تاکہ وہ آنے والے کل میں مستقبل کے معمار بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنے وسائل اللہ نے دیئے ہیں ان کی منصفانہ تقسیم سے ہر حقدار کو حق ملنا چاہئے۔ عوام کو برابری کی سطح پر صحت کی سہولیات ملنی چاہئیں۔ تھانہ کلچر کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہئے اور ان کے بنیادی حقوق کو ترجیحی بنیادوں پردیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی جانب سے زرمناک شرائط پر قرضوں کی لعنت نے قوم کے سر شرم سے جھکا دیئے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ بلو چستان میں معدنیات کے ذخائر ہیں لیکن ان ذخائر کو استعمال کرنے کیلئے کرپٹ حکمران میں صلاحیت نہیں۔ کراچی میں بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ ہے لیکن امن وامان کی صورتحال میسر نہیں۔ بے گناہ لوگوں کا قتل عام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں دوہری شہریت رکھنے والا پارلیمنٹ کا ممبر نہیں بن سکتالیکن کینیڈا کی شہریت رکھنے والے شیخ الاسلام پاکستان کی ریاست کو بچانے آرہے ہیں اور لندن میں بیٹھنے والا بھتہ خورپاکستان آجائے تو قوم کو مستقبل کا فیصلہ کرنے کا صحیح موقع مل جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 220773
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش