0
Monday 17 Dec 2012 23:56

پشاور ایئر پورٹ پر تخریب کاری کا واقعہ مہران ایئر بیس سے ملتا جلتا ہے، جماعت اسلامی

پشاور ایئر پورٹ پر تخریب کاری کا واقعہ مہران ایئر بیس سے ملتا جلتا ہے، جماعت اسلامی
اسلام ٹائمز۔ سید منور حسن نے کہا کہ چند ماہ قبل پشاور موٹروے انٹرچینج پر پکڑی جانے والی امریکی سفارتخانے کی اسلحہ سے بھری گاڑیوں اور مسلح امریکیوں کو نہ چھوڑا جاتا اور آزادانہ تفتیش اور تحقیقات کی جاتیں تو اس جیسے بہت سے واقعات سے بچا جاسکتا تھا لیکن حکمران اپنے امریکی آقائوں کے خلاف کوئی بات سننے کو تیار نہیں ہیں اور موقع واردات سے رنگے ہاتھوں پکڑے جانے والے ریمنڈ ڈیوس جیسے دہشت گردوں کو بھی تمام ملکی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے امریکہ کے حوالے کردیتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن اور سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ نے جمرودبم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ کو اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی کاروائی قرار دیاہے۔ انہوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ پشاور ایئر پورٹ پر تخریب کاری کا یہ واقعہ بھی مہران ایئر بیس سے ملتا جلتا ہے اور ثابت کرتا ہے کہ دشمن ہمارے حساس ترین مقامات تک رسائی اور ان پر قبضہ کرکے ملک کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کے مکروہ عزائم رکھتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے غیر مسلم اور بین الاقوامی قوتوں کا ہاتھ ہے لیکن عالمی سامراج کے غلام حکمران ان خدشات پر کان دھرنے کے بجائے ہمیشہ طالبان پر الزام لگا تے رہے ہیں لیکن پشاور واقعہ میں فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں سے ایک کے جسم پر بنے ہوئے ''ٹیٹو''نے یہ بات ثابت کردی ہے کہ ہمارے خدشات درست تھے، کیونکہ طالبان اپنے جسموں پر اس طرح کی خرافات اور شیطانی اشکال بنوانا پسند نہیں کرتے۔
خبر کا کوڈ : 222249
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش