0
Tuesday 18 Dec 2012 11:20

پشاور، سرچ آپریشن میں 4 شدت پسند گرفتار، مشکوک افراد کو موقع پر گولی مارنے کا حکم

پشاور، سرچ آپریشن میں 4 شدت پسند گرفتار، مشکوک افراد کو موقع پر گولی مارنے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ سکیورٹی فورسز نے پشاور میں سرچ آپریشن کے دوران 4 مبینہ شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ چاروں سنگین وارداتوں میں مطلوب ہیں۔ دوسری طرف پشاور ائربیس اور ٹاﺅن میں ہونے والے دہشت گردانہ واقعات کے بعد پشاور میں تمام غیرملکی دفاتر، سفارتخانوں اور سرکاری حساس ترین دفاتر کی سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔ مشکوک افراد کو موقع پر گولی مارنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ 

یونیورسٹی ٹاﺅن میں یو این ایچ سی آر، یونیسف، اقوام متحدہ کے تمام ذیلی دفاتر، غیرملکی این جی اوز، امریکی قونصل خانے، امریکی کلب، سفارتخانوں، وزیراعلٰی ہاﺅس، گورنر ہاﺅس، ریڈ زون میں شامل تمام حساس ترین دفاتر، باچا خان انٹرنیشنل ایئر پورٹ، ریلوے سٹیشن اور دیگر حساس ترین دفاتر اور اداروں کی سکیورٹی مزید سخت کی گئی ہے۔ پولیس، ایف سی اور دیگر حساس اداروں کی بھاری نفری ان حساس ترین دفاتر پر تعینات کر دی گئی ہے۔ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ارکان اسمبلی کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پشاور ائربیس کی بیرونی دیوار اڑانے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا انجن اور چیسز نمبر محکمہ ایکسائز کو ارسال کر دیا گیا ہے۔ محکمہ ایکسائز کی جانب سے دی جانے والی رپورٹ کے بعد تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جائے گا۔
 
وزیر اطلاعات خیبر پی کے میاں افتخار حسین نے اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا ہے کہ دہشت گرد پشاور ائر بیس پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، ایسی صورت میں قبائلی علاقے میں دہشت گرد تیار تھے، دہشت گرد پورے علاقے پر قبضے کیلئے تیار بیٹھے تھے، دہشت گرد سرکاری ٹی وی اسٹیشن پر بھی قبضہ کرنا چاہتے تھے۔ امکان ہے مارے گئے شدت پسندوں کا تعلق ازبکستان اور داغستان سے ہے، دہشت گرد باہمی شناخت جسم پر بنائے گئے ٹیٹوز سے کرتے ہیں۔ ٹیٹو سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کا تعلق عالمی دہشت گرد تنظیم سے تھا۔ سی سی پی او پشاور کے مطابق پشاور ائرپورٹ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں میں ایک حملہ آور کا تعلق رشیئن ری پبلک داغستان سے تھا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حملہ آور کی جیب سے ایک خط ملا جو سکیورٹی فورسز پر حملوں کے متعلق تھا۔ حملہ آور کے جسم پر جو ٹیٹو کا نشان ہے وہ پاکستان میں کوئی نہیں بناتا۔ نجی ٹی وی کے مطابق پشاور ائیر پورٹ پر حملے کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ایک شدت پسند کا کوڈ نام کامران تھا، دہشت گردوں کی تعداد 9 تھی جو ازبک تھے۔ ڈی این اے رپورٹ کل تک آئے گی۔ پشاور ائربیس کی دیوار سے بارودی گاڑی ٹکرانے کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ یہ ایف آئی آر تھانہ پشت خرہ میں درج کی گئی۔
 
ذرائع کے مطابق پشاور ایئرپورٹ پر حملے کی تحقیقات میں ہونے والی پیشرفت کے مطابق شدت پسندوں کے پاس جیکٹس، کمانڈو بیگ غیر ملکی ساخت کے تھے، جیکٹوں میں پانی رکھنے کا جدید نظام بھی موجود تھا۔ بیگز میں جدید اسلحہ، کھجوریں، درد ختم کرنے والی ادویات اور انجکشن تھے۔ سامان سے لگتا ہے کہ وہ طویل قبضے کی منصوبہ بندی سے آئے تھے۔ 
خبر کا کوڈ : 222328
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش