2
0
Friday 28 Dec 2012 13:59

بلاول بھٹو نے تقریر بسم اللہ سے شروع کی، نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت اور نعرہ حیدری لگایا

بلاول بھٹو نے تقریر بسم اللہ سے شروع کی، نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت اور نعرہ حیدری لگایا
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی سابق چیئر پرسن و سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی پانچویں برسی کے موقع پر ان کے صاحبزادے اور پیپلزپارٹی کے موجودہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسہ عام سے خطاب کا آغاز بسم اللہ الرحمن الرحیم سے کیا۔ گڑھی خدابخش لاڑکانہ میں ہونے والے اس جلسے میں بلاول نے نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت (ص) اور نعرہ حیدری لگا کر اپنی پہلی تقریر شروع کی۔ بلاول کے چہرے پر اعتماد تھا اور اردو بڑی روانی کے ساتھ بول رہا تھا، جس سے واضح ہو رہا تھا کہ اس پر بڑی محنت کی گئی۔ بلاول کے خطاب میں بینظیر بھٹو کی جھلک موجود تھی اور اس نے بار بار اپنی ماں کا نام لیا، پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کا بھی نام لیا اور کہا کہ لوگوں میں ذوالفقار علی بھٹو کا نواسہ بلاول ہوں، وہ بلاول جو آپ کا بھائی، آپ کا بیٹا اور آپکا خدمت گزار ہے۔

بلاول نے جہاں دیگر امور پر بات کی، وہیں اس نے دہشتگردوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ تم کتنے بھٹو مارو گے ہر گھر سے بھٹو نکلے گا۔ بلاول کی تقریر اس لحاظ سے بھی بہت اہم تھی کہ اس نے جہاں پیپلزپارٹی کے شہداء کے نام لئے، وہیں اے این پی کے صوبائی وزیر بشیر احمد بلور کو بھی یاد کیا اور کہا کہ ہم آخری دہشتگرد کے تعاقب تک چین نے نہیں بیٹھیں گے، بشیر بلور کا نام جرات کا نام ہے، اس کے مشن کو جاری رکھیں گے۔ بلاول نے ملالہ یوسفزئی کا بھی نام لیا اور کہا کہ تم چاہتے ہو کہ علم کی شمع بجھ جائے، لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق بلاول کی پہلی تقریر بہت متاثر کن تھی اور اس نے عوامی تقریر کی، ایک عوامی تقریر میں جس جوش و جذبہ کی ضرورت ہوتی ہے وہ بلاول کی تقریر میں موجود تھا، تاہم بلاول نے اعلٰی عدلیہ سے بھی استفسار کیا کہ اس کی ماں کے کیس کا کیا بنا۔
خبر کا کوڈ : 225749
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
بچے من کے سچے ہوتے ہیں
Pakistan
بہت خوب بلاول
ہماری پیشکش