0
Friday 4 Jan 2013 00:12

افغان طالبان ملا برادر سمیت اہم رہنماؤں کی رہائی کے منتظر ہیں

افغان طالبان ملا برادر سمیت اہم رہنماؤں کی رہائی کے منتظر ہیں
اسلام ٹائمز۔ افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے پیش نظر فریقین میں امن مذاکرات مثبت سمت میں بڑھ رہے ہیں تاہم فریقین میں ایک دوسرے پر اعتماد کی کمی کے باعث ابھی تک عملی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔ پاکستان اب تک 26 طالبان رہنماؤں کو رہا کر چکا ہے تاہم ملا برادر کی رہائی اب تک ممکن نہیں ہوسکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیرس مذاکرات کے بعد طالبان نمائندوں طیب آغا اور آغا جان کے امریکی حکام کے ساتھ مذاکرات میں امریکہ نے طالبان کو قندھار، نگنہار، وردک، لوگر،غزنی، ذابل اور ہلمند سمیت ان صوبوں میں گورنر شپ کی پیشکش کی ہے جن میں طالبان کا اثر و رسوخ زیادہ ہے جبکہ مذاکرات میں کامیابی کی صورت میں بننے والی حکومت میں دفاع اور کان کنی سمیت کئی اہم وزارتیں بھی دینے کا یقین دلایا ہے۔ نادرن الائنس بھی افغان مسئلہ کے حل کیلئے مذاکرات پر تو یقین رکھتی ہے تاہم مذاکراتی عمل کی پیچیدگی کی وجہ ہر گروپ کی اپنی اپنی شرائط اور اپنا علیحدہ مؤقف ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے یہ یقین دہانی کروائی ہے کہ بین الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد افغانستان کی سر زمین امریکہ کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے بعد عملی پیش رفت کیلئے پاکستان سے ملا برادر اور گوانتاناموبے سے بعض اہم طالبان قیدیوں کی ربائی کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان افغانستان میں امریکہ کی طویل مدتی موجودگی کیلئے بھی تیار نہیں اور افغان آئین میں کئی ایک ترامیم کا بھی مطالبہ کیا ہے، اس کے علاوہ انہیں افغان نیشنل آرمی میں پشتونوں کے مقابلے میں فارسی بان افغان شہریوں کی زیادہ نمائندگی پر بھی اعتراضات ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان ایک دوسرے کے تحفظات دور کئے بغیر مفاہتی عمل میں کامیابی ممکن نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 227823
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش