0
Saturday 3 Apr 2010 11:03

غلطیوں کی ا صلاح کر لی،اب سارے طوفانوں کا رخ میری طرف ہوگا،وزیراعظم گیلانی

غلطیوں کی ا صلاح کر لی،اب سارے طوفانوں کا رخ میری طرف ہوگا،وزیراعظم گیلانی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ آئینی اصلاحات سے نئی غیر معمولی تاریخ رقم ہو رہی ہے،تمام اراکین پارلیمنٹ اور عوام دل کھول کر خوشیاں منائیں،18ویں ترمیم کی منظوری سے سارے طوفانوں کا رخ وزیراعظم کی طرف ہو جائے گا تاہم ادارے اور نظام مضبوط ہو گا۔غلطیوں کی اصلاح کر لی ہے،انہوں نے کہا کہ آج پارلیمنٹ کی تاریخ کا اہم اور تاریخی دن ہے جب آئین میں ترمیم کی یہ تاریخی دستاویز ایوان میں پیش کی جا رہی ہے،جس سے ملک کے ادارے مضبوط ہوں گے،گڈ گورننس ہو گی۔آج قوم نے جس اعتماد اور اتفاق رائے کا مظاہرہ کیا ہے تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔یہ تاریخ کا غیر معمولی واقعہ ہے جس پر پارلیمنٹ اور عوام خوشیاں منائیں۔آئینی کمیٹی پارلیمنٹ اور پوری قوم کو مبارک ہو۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز قومی اسمبلی میں پارلیمانی کمیٹی برائے آئینی اصلاحات کی رپورٹ پیش ہونے سے قبل اپنے خطاب میں کیا۔
وزیراعظم نے سپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے وہ کمیٹی تشکیل دی،جس میں منصفانہ انداز میں تمام سیاسی جماعتوں کو نمائندگی دی گئی اس کمیٹی نے مثالی انداز میں غیرمعمولی طور پر کام کیا،جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے غلطیاں کی ہیں اور ان غلطیوں کو خود ہی سنبھالا ہے یہ سیاسی بلوغت ہے ہمیں باہر سے کوئی سہارا دینے نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ میں حکومت کی جانب سے عوام کو پارلیمنٹ کو سب کو مبارک باد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میثاق جمہوریت جس پر شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے دستخط کئے،ہم سب نے میثاق جمہوریت کے مطابق کام کیا ہے اس میثاق میں ماضی کی غلطیوں کا احساس کر کے ان کا ازالہ کر دیا گیا ہے۔آپ سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم مضبوط ہو گا لیکن اختیارات کی منتقلی سے طوفانوں کا رخ میری طرف ہوجائے گا۔
 انہوں نے کہا کہ ملک میں ادارے مضبوط ہوں گے تو اچھی حکمرانی ہو گی،اچھی حکمرانی ہو گی تو لوگوں کو انصاف ملے گا۔کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا،سیاسی اونر شپ ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں اس وقت فخر کرونگا جب ہم یہ کہیں گے کہ ہم پاکستانی ہیں ہم سب کو کہنا چاہئے کہ ہم پاکستانی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج قوم کیلئے بڑی کامیابی کا دن ہے کہ صدر، وزیراعظم،پارلیمنٹ،حکومت،اپوزیشن اور عوام تمام سٹیک ہولڈرز ایک نکتے پر متحد اور ایک ہیں۔ ورنہ ماضی میں کبھی صدر اور وزیراعظم میں اور کبھی حکومت اور اپوزیشن میں اختلاف ہوتا تھا۔آج پوری قوم متحد ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض ناقدین یہ کہتے ہیں کہ 18ویں ترمیم سے عوام کو کیا فائدہ ہوگا۔ انہیں مثبت انداز میں سوچنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ بات ہے تو مجھے بتایا جائے کہ پھر پارلیمنٹ سے عوام کو کیا فائدہ ہے۔ہمارے ایم این اے بننے سے ان کو کیا فائدہ ہے۔میں ان ناقدین کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ این ایف سی ایوارڈ اتفاق رائے سے بنا ہے تو اس کے ثمرات صوبوں کو ملیں گے اور نچلی سطح تک عوام کو اس کا فائدہ ہو گا۔اسی طرح ان ترامیم سے صوبائی خود مختاری ملے گی،جس سے صوبوں کے وسائل اور اختیارات میں اضافہ ہو گا۔اختیارات ملنے سے صوبوں کی ذمہ داریاں بڑھ جائیں گی وہ مزید ڈیلیور کریں گے،جس کا فائدہ عوام کو ہو گا۔وزیراعظم نے کہا کہ مارشل لاء دور میں آئین کو تباہ کیا گیا جسے درست کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی اور اب دنیا کو سمجھ آنے لگا کہ یہاں جمہوریت ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب ادارے مضبوط ہوں گے اور عوام کا اعتماد بحال ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جب صوبائی خودمختاری ہوگی تو اختیارات اور وسائل بڑھیں گے۔
خبر کا کوڈ : 22955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش