0
Wednesday 16 Jan 2013 20:11

ہر سیاسی تبدیلی آئین اور قانون کے مطابق، نگران حکومت اور عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے، نواز شریف

ہر سیاسی تبدیلی آئین اور قانون کے مطابق، نگران حکومت اور عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کے سربراہ نے کہا ہے کہ تمام قومی قائدین الیکشن کمیشن پر اعتماد کرتے ہیں، الیکشن کمیشن کو متنازع بنایا جا رہا ہے، رائے ونڈ میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے 10 نکاتی مطالبات پیش کرتے ہوئے حکومت سے بلا تاخیر عام انتخابات کے انعقاد کا جامع اور دو ٹوک اعلان کا مطالبہ کیا، نگراں حکومت کے قیام اور انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ پہلی دفعہ ایسا الیکشن کمیشن تشکیل دیا گیا ہے جس پر سب کو اعتماد ہے، ہر سیاسی تبدیلی منصفانہ اور آزادانہ انتخابات کے ذریعے آئیگی۔ مرکزی اور صوبائی نگراں حکومتوں کیلئے دائرہ مشاورت وسیع کیا جائے، انتخابات میں عوام کو بلاخوف و خطر اپنی رائے کا موقع دیا جائیگا، عوامی رائے کا راستہ روکنے والے عناصر کو روکا جائیگا۔
 
آئین پر حملہ کرنیوالوں کی بھرپور مزاحمت کی جائیگی، تمام قومی معاملات آئین کے مطابق طے کیئے جانے چاہیں، ایسے تمام اقدامات سے گریز کیا جائے جنکی آئین میں گنجائش نہیں، عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے آئندہ بھی مشاورت کرتے رہیں گے، جمہوری عمل کے تسلسل اور بروقت منصفانہ انتخابات کیلئے مشاورت جاری رہے گی، عوام کو درپیش مہنگائی، بیروزگاری، گیس وبجلی بحران کاموثر حل تلاش کیا جائے، صدر زرداری سے استعفٰی مانگا جائے تو دوبارہ پیپلزپارٹی اپنا صدر لے آئے گی، کیا صدر زرداری سے استعفٰی لے کر پی پی کا دوسرا صدر 5 سال کیلئے منتخب کرا لیا جائے، ان کا کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری کے استعفے کا مشترکہ مطالبہ مک مکے کا سودا ہے، میاں نواز شریف نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں میں اتفاق ہے کہ ایسے مطالبات سے اجتناب کیا جانا چاہئے جس کی آئین میں گنجائش نہیں۔

 دیگر ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا پہلی دفعہ ایسا الیکشن کمیشن قائم کیا گیا ہے کہ جس پر سب کو اتفاق ہے، تاہم نگران حکومت کے قیام اور انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے۔ اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہر سیاسی تبدیلی آئین اور قانون کے مطابق ہوگی، آئندہ حکومت آزادانہ انتخابات کے ذریعے آئے گی۔ انہوں نے کہا پہلی دفعہ ایسا الیکشن کمیشن قائم کیا گیا ہے کہ جس پر سب کو اتفاق ہے، تاہم نگران حکومت کے قیام اور انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے۔ میاں نواز شریف نے کہا عوام کو در پیش مسائل کے حل کے لئے موثر لائحہ عمل بنایا جائے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن کو متنازع بنایا جا رہا ہے لیکن انتخابات میں عوام کو بلا خوف و خطر رائے کا موقع دیا جائے۔ 

نواز شریف نے کہا اگر حکومت عوام کے مسائل حل کرتی تو آج باہر سے آنیوالوں کو جرات نہ ہوتی۔ مولانا فضل الرحمن نے طاہر القادری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بغیر پشت پناہی سے ایسا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا قسم کھا کھا کر بات کرنا جھوٹ بولنے کی دلیل ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا طاہر القادری مسلمانوں کے جے سالک ہیں اور آئین کو پامال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کے سربراہ سید منور حسن نے کہا الیکشن کے التوا کی مزاحمت کی جائے گی۔ پختوں خواہ ملی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے کہا کچھ لوگ غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جلسے جلوس کرنا ہر کسی کا آئینی حق ہے لیکن اسلام آباد کی عوام کو یرغمال بنانا غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا مجبور کیا گیا تو پورے پاکستان کو تحریر اسکوائر بنا دیں گے۔ اجلاس میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، جماعت اسلامی کے امیر منور حسن، محمود اچکزئی، غلام مصطفٰی کھر، سلیم سیف اللہ، پیر اعجاز ہاشمی، طلال بگٹی اویس نورانی اور دیگر رہنما شریک تھے۔
خبر کا کوڈ : 231838
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش