0
Monday 28 Jan 2013 10:23

انتخابی دھاندلی نہ روکی گئی تو ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر ہوں گے، اپوزیشن جماعتیں

انتخابی دھاندلی نہ روکی گئی تو ذمہ دار چیف الیکشن کمشنر ہوں گے، اپوزیشن جماعتیں
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی دینی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کو متنبہ کیا ہے کہ عوام باشعور اور بیدار ہیں، اگر جائز مطالبات کو مانتے ہوئے ووٹر لسٹوں کا تصدیقی عمل سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روح کے مطابق نہ کیا گیا اور عمل میں فوج کو شامل نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ داری حکومت اور الیکشن کمیشن پر عائد ہوگی۔ فخرالدین جی ابراہیم قوم کو بتائیں کہ وہ کس کے دباؤ میں آکر سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل درآمد سے پیچھے ہٹ رہے ہیں؟ اگر آپ نے شفاف انتخابات نہ کرائے تو قوم آپ کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کے صوبائی دفتر کے باہر جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دھرنے میں یونس سوہن ایڈووکیٹ کی قیادت میں مسیحی برادری کے وفد، مختلف دینی و سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹیز اور مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، شرکاء نے جعلی ووٹر لسٹوں، الیکشن کمیشن کی جانبداری اور قبل از انتخاب دھاندلی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔

دھرنے کے شرکاء سے جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی، جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو، کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، مسلم لیگ (ن) کے سلیم ضیاء، تحریک انصاف کے سیف الرحمن، جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امیر برجیس احمد، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا محمد غیاث، جمعیت علمائے پاکستان کے مستقیم نورانی، سنی تحریک کے مطلوب اعوان، عوامی تحریک کے مظہر راہوجہ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے گلزار سومرو، جمعیت علمائے اسلام (س) کے مولانا غلام مصطفی فاروقی، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سکندر خان یوسفزئی، عوامی جمہوری پارٹی کے غلام قمبر علی جانو اور دیگر نے خطاب کیا۔

رہنماؤں نے کہا کہ 5 سالوں میں 11 ہزار مظلوم انسانوں کو قتل کیا گیا، جعلی سیاسی عمل ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کو پروان چڑھا رہا ہے۔ سارے قاتل جعلی ووٹر لسٹوں کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں، عوام لائق تحسین ہیں جو اپنے بنیادی حق کیلئے گھروں میں بیٹھنے کے بجائے سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ووٹر فہرستوں کی تصدیق کیلئے فوج اور ایف سی کی شمولیت کا حکم دیا لیکن اب اسے بھی پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔ عملے کے ساتھ ایم کیو ایم کے کارکنان عوام کو ڈرا دھمکا رہے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق فہرستیں تیار کروائی جارہی ہیں، مطالبات پر عمل درآمد تک تمام جماعتیں احتجاج جاری رکھیں گی۔

رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ پر ٹھپہ مینڈیٹ حکمرانی کررہا ہے، 26 سالوں سے کراچی میں لوگوں کو خون میں نہلایا جارہا ہے، تاجروں سے بھتہ لیا جارہا ہے، کراچی میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے، آئے روز درجنوں افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جاتا ہے، صوبائی الیکشن کمیشن متحدہ کے ہاتھوں یرغمال ہے یہاں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نہیں بلکہ متحدہ کے فیصلوں پر عملدرآمد ہورہا ہے۔ فخر الدین جی ابراہیم کی تقرری سے امید تھی کہ شفاف الیکشن کے ذریعے انصاف ملے گا لیکن اب عوام ان کے رویے سے مایوس ہورہے ہیں، ہم انتخابی لسٹوں میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فخر الدین جی ابراہیم کو جب متفقہ طور پر تسلیم کیا گیا تھا تو قوم کے حوصلے بلند ہوگئے تھے کہ اب اس ملک میں پہلی بار شفاف الیکشن اور حدبندیاں ہوں گی مگر افسوس کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود الیکشن کمیشن ووٹر لسٹوں کی تصدیق فوج کی شمولیت کے بغیر اور ایم کیو ایم کی مرضی کے مطابق کام کررہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 235347
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش