اسلام ٹائمز۔ حکیم اللہ محسود کی سربراہی میں چلنے والی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت کے فیصلے فوج کے زیر اثر ہوتے ہیں، اس لئے وہ امن مذاکرات ایسے نمائندوں سے کریں گے جن کو پاک فوج کی حمایت حاصل ہوگی۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ویب سائٹ سے نامعلوم مقام سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ حکومت نے طالبان کو مذاکرات کی پیش کش کی ہے، تاہم وہ صرف فوجی نمائندوں کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات کریں گے، حکومتی رویہ سنجیدہ نہیں، اس لئے بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسلام کی سربلندی اور پاکستانی عوام کی بہتری کیلئے مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہیں، ہم مذاکرات سے نہ پہلے انکار کیا ہے اور نہ ہی آئندہ کریں گے، تاہم انہوں نے مذاکرات کی کامیابی کے حوالے سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا رویہ بتاتا ہے کہ حکومت مذاکرات کیلئے سنجیدہ نہیں، اس لئے ان سے بات نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں درحقیقت فوج کی حکومت ہے اور ہم ایسے مذاکرات کاروں سے بات کریں گے، جن کو فوج کی طرف سے گارنٹی حاصل ہوگی۔