0
Wednesday 30 Jan 2013 00:02
گورنر راج کی بھرپور حمایت کا اعلان

اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ ہو گا، کل جماعتی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ

اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ ہو گا، کل جماعتی کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ
آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ 

اسلم رئیسانی کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ ہو گا۔ شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث تکفیری دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے۔ ملک بھر میں جاری دہشت گردی میں امریکہ، اسرائیل سمیت غیر ملکیاں ایجنسیاں ملوث ہیں۔ ان خیالات کا اظہار کوئٹہ میں منعقد ہونے والی ’’کل جماعتی کوئٹہ امن کانفرنس‘‘ کے شرکاء نے آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کوئٹہ میں جاری دہشت گردانہ کارروائیوں اور شیعہ مسلمانوں کی مسلسل نسل کشی کے خلاف کوئٹہ میں منگل کے روز مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔

آل پارٹیز کانفرنس میں جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ، پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے سینئرنائب صدر سردار نصیر مینگل، پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سردار فتح محمد حسنی، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بلوچستان کے رہنما سلیم اختر ایڈووکیٹ، پاکستان مسلم لیگ نواز کے صوبائی آرگنائزر خدائے نور اور نصیب اللہ بازئی، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما عبد القیوم چنگیزی، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر نوابزادہ شریف جوگزئی اور صوبائی صدر قاسم خان سوری، اقلیتوں کے رہنما ڈان فرانس، سنی سپریم کونسل کے رہنما صاحبزادہ حبیب شاہ چشتی، تنظیم اسلامی کے اقتدار محمد، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام نبی مری اور جمہوری وطن پارٹی کے میر عبدالرؤف ساسولی اور آصف ساسولی سمیت مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے رہنما مولانا مقصود علی ڈومکی، مولانا ہاشم موسوی اور دیگر موجود تھے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں موجود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے مشترکہ طور پر قراردادوں کو منظور کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں نافذ گورنر راج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور بلوچستان میں بلوچ عوام کے اغواء سمیت تشدد جیسے واقعات کا تدارک کیا جائے۔ بلوچستان کے مسائل کو طاقت کی بجائے گفت و شنید کے ساتھ حل کیا جائے۔ بلوچستان میں 66سالہ محرومیوں کا ازالہ کیا جائے۔ بلوچستان کے ساحل اور وسائل پر بلوچستان کے عوام کا حق حاکمیت تسلیم کیا جائے۔

کوئٹہ میں جاری دہشت گردی اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ گورنر راج کی مخالفت کرنے والے خود مظلوم انسانوں کے قتل عام اور کوئٹہ میں جاری دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ اگر کسی نے بھی بلوچستان کے نااہل اور بدمعاش کرپٹ سابق وزیراعلیٰ رئیسانی کو واپس لانے کی کوشش کی تو تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں مل کر بلوچستان بچاؤ مہم کا آغاز کریں گی اور ملک بھر سے کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔

آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں رئیسانی حکومت ناکام ہو چکی تھی اور بلوچستان کے عوام کو دہشت گردی اور قتل و غارت کے علاوہ کچھ نہیں دیا گیا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ گورنر راج کی حمایت کرتے ہیں اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے کسی بھی اقدام سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی اور قاضی حسین احمد نے پاکستان میں اتحاد و وحدت کے لئے انتھک محنت کی لہذٰا آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بھی وحدت کا دامن تھامیں اور ملک و اسلام کے خلاف ہونے والی سازشوں کے خلاف سینہ سپر ہو جائیں۔

امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سردار فتح محمد حسنی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے بلوچستان میں گورنر راج کا نفاذ کیا ہے اور مستقبل میں بھی ہماری قیادت عوام کے مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی اور مظلوموں سے اظہار یکجہتی کرتے رہیں گے خواہ اس کے لئے ہمیں کسی بھی قسم کی قربانی کیوں نہ دینا پڑے۔ انہوں نے کوئٹہ میں شیعہ ہزارہ برادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سراہا اور کہا کہ کوئٹہ میں مسلسل شیعہ نسل کشی کے باوجود ہزارہ شیعہ برادری نے صبر کا دامن تھامے رکھا اور اپنی استقامت اور شجاعت سے دشمن کے تمام ناپاک منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پاکستان کا 44فیصد ہے اور جو بلوچستان سے مخلص نہیں وہ پاکستان سے مخلص نہیں ہے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے بلوچستان کے مسئلے پر آل پارٹیز امن کانفرنس کا انعقاد کر کے بلوچستان کے عوام کی اصلاً دلجوئی کی ہے جس پر وہ لائق تحسین ہیں۔

آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ نواز کے صوبائی آرگنائزر خدائے نور اور نصیب اللہ بازئی کا کہنا تھا کہ ہم کوئٹہ کے شیعہ ہزارہ برادری کو سلام عقیدت پیش کرتے ہیں اور فخر کرتے ہیں کہ ہزارہ شیعہ برادری نے ہزاروں مظالم کے باوجود بھی قانون کی پاسداری کی اور امن و امان کو قائم رکھا۔ پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم کے سینئر نائب صدر سردار نصیر مینگل کا کہنا تھا کہ اسلام نے ہمیں اتحاد و اخوت کا درس دیا ہے اور پاکستان کے تمام مسائل کا حل مسلم امہ کے اتحاد میں ہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہیں تاہم اتحاد کے ذریعے ان سازشوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب سیاسی جماعتیں گفتار کی غازی ہیں لیکن جب وقت پڑتا ہے تو سب میدان سے بھاگ جاتے ہیں۔

آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر نوابزادہ شریف اور صوبائی صدر قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف مظلوموں کے ساتھ ہے اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی اور شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے مفاد اور بقاء کی خاطر ضروری ہے کہ حکمت آمیز فیصلے اور اقدامات کئے جائیں تا کہ غیر ملکی ایماء پر دہشت گردی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے اور عوام کو تحفظ کی یقینی فراہمی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ کوئٹہ میں عظیم سانحے کے بعد چار دن تک شہداء کے جنازے سڑک پر رکھے رہے اور ہم سب کے سب خاموش تماشائی بنے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اصلی دشمن امریکہ ہے جو افغانستان کی سرحد سے دہشت گردوں کو استعمال کر کے ملک میں انارکی پھیلانا چاہتا ہے۔

آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری امان اللہ شاد زئی کا کہنا تھا کہ شیعہ شیعہ ہی رہے، سنی، سنی ہی رہے۔ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ کسی کو کافر قرار دے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم سب مسلمان ہیں اور آپس میں بھائی ہیں اور امریکہ مسلمانوں کا آپس میں لڑوانا چاہتا ہے اور امریکی کارندے اس ناپاک مقصد کے لئے سرگرم عمل ہیں، ہمیں متحد ہو کر ان کی سرکوبی کرنا ہو گی۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بلوچستان کے رہنما سلیم اختر ایڈووکیٹ، کوئٹہ یکجہتی کونسل کے رہنما عبد القیوم چنگیزی، اقلیتوں کے رہنما ڈان فرانس، سنی سپریم کونسل کے رہنما صاحبزادہ حبیب شاہ چشتی، تنظیم اسلامی کے اقتدار محمد، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام نبی مری اور جمہوری وطن پارٹی کے میر عبد الرؤف ساسولی اور آصف ساسولی سمیت مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے رہنما مولانا مقصود علی ڈومکی، مولانا ہاشم موسوی اور دیگر کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں فقط بیانات دینے تک محدود نہ رہیں بلکہ عوام کی خدمت کو اپنا اولین فریضہ سمجھیں۔

اس موقع پر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے انتہائی شکر گذار ہیں کہ انہوں نے بلوچستان کے عوام کو نجات دلوانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور خصوصاً کوئٹہ میں ہزارہ شیعہ برادری کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ مکمل منصوبہ بندی اور گہری سازش کا حصہ ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ عالمی استعماری قوتیں پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دے کر مسلمانوں کو آپس میں باہم دست و گریباں کرنے کی گھناؤنی سازشیں کر رہی ہیں تاہم ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مل کر ان سازشوں کا قلع قمع کرنا ہوگا۔ آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کے رہنما مولانا مقصود علی ڈومکی نے تمام شرکائے کانفرنس کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان بھر کے اور خصوصاً بلوچستان کے مسائل کا حل سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اتحاد سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلوچستان کی جانب سے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں بھی متحد اور مشترک کوششوں سے پاکستان بھر اور خصوصاً بلوچستان سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 235816
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش