0
Wednesday 6 Feb 2013 00:35

پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور صدر کے استعفے کا مطالبہ کر دیا

پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور صدر کے استعفے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کی تشکیلِ نو کا مطالبہ پاکستان تحریک انصاف کی پولیٹیکل اسٹریٹجی کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے کراچی میں نئی حلقہ بندیاں کرانے اور فوج کے ذریعے ووٹرز کی تصدیق کر وانے کے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد میں ناکامی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی تشکیلِ نو اور شفاف الیکشن کیلئے صدر زرداری سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی پولیٹیکل اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین عمران خان کی زیرِصدارت منعقد ہوا جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال، ہم خیال سیاسی جماعتوں سے آئندہ الیکشن کے حوالے سے متوقع اتحاد اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کا کہنا تھا کہ بطور شریک چئیرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری بطور صدر آئندہ عام انتخابات کے انعقاد میں منصفانہ کردار ادا نہیں کر پائیں گے اور ایک سیاسی جماعت کے شریک چیئرمین کا ایوان صدر میں رہائش پذیر ہونا انتخابی عمل پر اثر انداز ہو نیکا باعث بنے گا۔

تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی اور وائس چئیرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے مختلف سیاسی جماعتوں سے روابط کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی۔ اجلاس کو کمیٹی نے آئندہ الیکشن کے حوالے سے بتایا کہ تحریک انصاف کسی بھی ایسی جماعت سے اتحاد نہیں کرے گی جو کسی نہ کسی طرح وفاقی یا صوبائی حکومتوں کا حصہ ہے۔ اجلاس میں کراچی میں ووٹرز فہرستوں کی درستگی اور نئی حلقہ بندیوں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائی نہ کرنے اور دوسری سیاسی جماعتوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات پر غور و غوض کیا گیا۔

اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے ریاستی وسائل کے بےدریغ استعمال پر الیکشن کمیشن کی مایوس کن کارگردگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر پر بھرپور اعتماد کے اظہار کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کے صوبائی حکومتوں کی جانب سے مقرر کیے گئے، چار اراکین تبدیل کرنے اور انکی جگہ پر نئے اور غیر جانبدار اراکین کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا گیا، اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے "ووٹ کے بدلے ملازمت"دینے کی پالیسی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نوکریوں پر عائد پابندی کے باوجود پچھلی تاریخوں میں ملازمتوں کے نوٹیفیکشن جاری کرنے کے عمل پر بھی غور کیا گیا۔ 
اس موقع پر پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں حلقہ بندیاں کرائی جائیں، الیکشن کمیشن عدالتی فیصلے پر عملدرآمد میں ناکام رہا ہے، تاہم اجلاس نے چیف الیکشن کمشنر پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ اجلاس نے آخر میں مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومتوں کے مقرر کردہ الیکشن کمیشن کے 4 ارکان کا ازسر نو تقرر کیا جائے، اور نئے غیر جانبدار ارکان مقرر کیے جائیں۔ جاوید ہاشمی نے مجلس وحدت مسلمین کی قیادت سے ملاقات کی اور انہیں تحریک انصاف کے انتخابی منشور سے آگاہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 237482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش