0
Friday 1 Mar 2013 14:45

پیپلز پارٹی اور متحدہ پہلے دن سے ٹوپی ڈرامہ کر رہے ہیں، لیاقت جتوئی

پیپلز پارٹی اور متحدہ پہلے دن سے ٹوپی ڈرامہ کر رہے ہیں، لیاقت جتوئی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنماء اور سابق وفاقی وزیر لیاقت علی جتوئی نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کمیشن کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں۔ پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان پہلے دن سے ہی ٹوپی ڈرامہ چل رہا ہے اور سندھ لوکل گورنمنٹ بل بھی تین ماہ کیلئے واپس لیا گیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کیلئے اپوزیشن بنچوں پر جا کر بیٹھی ہے اور وہ اپوزیشن لیڈر کی مدد سے نگران وزیراعلیٰ صوبے میں متعین کرانا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر عرفان اللہ مروت، نہال ہاشمی اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔
 
لیاقت جتوئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر نے یقین دلایا ہے کہ اندرون سندھ میں حلقہ بندیاں 2008ء والی رکھی جائیں گی جبکہ کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم کے تحت حلقہ بندیاں کی جائیں گی۔ اس کے لئے تمام سیاسی جماعتیں سنجیدہ تجاویز پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم 4 سال 11 ماہ صوبائی حکومت کا حصہ رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ساتھ اس کا شروع دن سے ٹوپی ڈرامہ چل رہا ہے۔ اس کی مثال گورنر سندھ ہیں جن کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کا بل بھی 3 ماہ کے لئے واپس لیا گیا ہے۔ الیکشن کے بعد پیپلز پارٹی سندھیوں کو بیوقوف بنا کر دوبارہ ایم کیو ایم کو خوش کرنے کے لئے یہ بل واپس لے آئے گی۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ انتخابات کو چرانے کے لئے ایم کیو ایم اپوزیشن کی بنچوں پر بیٹھی ہے اور اپنا اپوزیشن لیڈر بنا کر نگراں وزیر اعلیٰ لانا چاہتی ہے۔
 
اس موقع پر مسلم لیگی رہنما اور سابق صوبائی وزیر عرفان اللہ مروت نے مسلم لیگ ن الیکشن کمیٹی کی طرف سے تیار کردہ ریفرنس پڑھ کر سنایا۔ عرفان اللہ مروت نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بل میں مسلم لیگ ن کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ اصل دہشت گرد تو سندھ حکومت میں بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریفرنس کے تحت ایم کیو ایم کا اپوزیشن لیڈر نہیں بننا چاہیے یہ حق مسلم لیگ فنکشنل کا ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 243307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش