0
Friday 1 Mar 2013 22:41

مقبوضہ کشمیر میں مجلس مشاورت کی کال پرہمہ گیر ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے

مقبوضہ کشمیر میں مجلس مشاورت کی کال پرہمہ گیر ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ مزاحمتی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم متحدہ مجلس مشاورت کی کال پر پوری وادی کشمیر میں ہمہ گیر ہڑتال کے دوران سرینگر، شوپیان، پلوامہ، کپوارہ، بڈگام، بارہمولہ، رفیع آباد، بانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد شہید محمد افضل گورو کی جسد خاکی اور مرحوم مقبول بٹ کے باقیات کی واپسی کے حق میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے جس دوران پولیس و بھارتی فورسز اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپوں، لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شیلنگ میں نصف درجن اہلکاروں سمیت دو درجن افراد زخمی ہوئے جبکہ ہڑتال کے باعث دکانیں، کاروباری ادارے، تجارتی مراکز اور پیٹرول پمپ بند رہے اور عدالتوں میں بھی معمول کا کام کاج متاثر رہا، اس دوران امن و قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کےلئے سرینگر سمیت مقبوضہ کشمیر میں پولیس و فورسز کے اضافی اہلکاروں کو تیاری کی حالت میں تعینات کیا گیا تھا، ادھر میرواعظ عمر فاروق، عباس انصاری، آغا سید حسن اور پیر سیف اللہ سمیت کئی دیگر علیحدگی پسند لیڈران کی خانہ نظر بندی عمل میں لائی گئی۔

شہر سرینگر میں ہڑتال کے بیچ بعد نماز جمعہ مرکزی جامع مسجد سرینگر سے ایک جلوس برآمد ہوا جس میں شامل شرکاء نے شہید محمد افضل گورو کی میت کی واپسی اور شہید مقبول بٹ کے باقیات کی واپسی کے حق میں اپنی آواز بلند کی، اس دوران نوہٹہ، گوجوارہ، راجوری کدل، صراف کدل، کاو ڈارہ اور ملحقہ علاقوں میں نوجوانوں اور پولیس و فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں جس دوران بھارتی فورسز نے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کےلئے لاٹھی چارج اور ٹیر گیس شیلنگ کا استعمال کیا، جھڑپوں کے نتیجے میں متعدد اہلکاروں سمیت کئی مظاہرین شدید زخمی ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 243381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش