0
Thursday 7 Mar 2013 11:37

کرپٹ بیورو کریٹس کو چوراہوں پر لٹکایا جائے گا، بیرسٹر سلطان

کرپٹ بیورو کریٹس کو چوراہوں پر لٹکایا جائے گا، بیرسٹر سلطان
اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ میں نے اپنے دورحکومت میں پاکستان کی چار حکومتوں کا سامنا کیا اور یہ مقابلہ میں نے صرف کارکنوں کی زبردست حمایت کی وجہ سے کیا تھا۔ اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت نے پانچ سال مکمل کیے تھے۔ جبکہ موجودہ حکومت گدہ گری کا کشکول سامنے رکھ کر بیل آئوٹ پیکیج پر یوم تشکر منا کر قومی تشخص ختم کرنے کے درپر ہے۔ جس پر نوے فیصد وزراء اور پیپلز پارٹی کے کارکن مایوس بلکہ سراپا احتجاج ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کرپشن کا حصہ بننے والے بیوروکریٹس کو چوراہوں پر لٹکایا جائے گا۔ میں نے جس طرح آزاد کشمیر میں انتخابی مہم چلا کر پیپلز پارٹی کی آزاد کشمیر حکومت کو بنوایا تھا اسی طرح میں پاکستان میں بھی آءندہ انتخابات میں انتخابی مہم چلا کر دوبارہ پیپلز پارٹی کو اقتدار میں لائونگا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گذشتہ روز مظفرآباد میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

انھوں نے کہا کہ صدر پاکستان نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن اور گوادر پورٹ کو چین کے حوالے سے فیصلے کر کے پاکستان کے لیے ترقی کی راہیں کھول دی ہیں۔ امریکہ اور نیٹو کے اگلے سال افغانستان سے انخلاء سے پہلے مسئلہ کشمیر حل ہونا ضروری ہے تاکہ اس خطے میں امن کی راہ ہموار ہو سکے۔ بیرسٹر سلطان محمود نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک اہم موڑ میں داخل ہو چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں افضل گورو کی شہادت کے بعد تحریک آزادی نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ میں یہاں آزاد کشمیر کے دارالحکومت سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں ہیں بلکہ آزادی کے بیس کیمپ کے لوگ انکی اس جدوجہد میں انکے ساتھ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پی پی کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر پر رکھی گءی تھی اور پیپلز پارٹی کی حکومت دوبارہ اقتدار میں آکر مسءلہ کشمیر حل کرائے گی۔ 

بیرسٹر سلطان نے کہاکہ انٹرنیشنل کمیونٹی کے لیے یہ مناسب نہیں کہ وہ دو ایٹمی طاقتوں کو انکے حال پر چھوڑ دے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کوئی بھی چھوٹا واقعہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔ بیرسٹر سلطان نے کہا کہ میں اس لیے میدان میں نکلا ہوں کہ پارٹی اس وقت آزاد کشمیر میں جن حالات سے دوچار ہے اسے بچا کر مضبوط بناءوں ۔ کیونکہ کچھ کارکن حکومتی رویے سے دلبرداشتہ ہو کر پارٹی چھوڑ کر جا چکے ہیں اور کچھ میری اس مہم جوئی کی بدولت رکے ہوئے ہیں۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ ہم پیپلز پارٹی کو مضبوط بنائیں گے۔ ہم سب متحد ہو کر پارٹی کی مضبوطی کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 244912
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش