0
Monday 11 Mar 2013 09:54
علماء نصیریت کے خلاف برسرپیکار ہوں

ریاستی اداروں اور حکمرانوں سے سوال ہے کہ کیا ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، علامہ عارف واحدی

ریاستی اداروں اور حکمرانوں سے سوال ہے کہ کیا ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، علامہ عارف واحدی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے راولپنڈی میں فہم دین سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابلیسی قوتیں نوجوانوں کو بے راہ روی کا شکار کرکے تباہ کر رہی ہیں۔ علماء کرام اپنے قلم اور علم سے نوجوانوں کو اس تباہی سے بچائیں۔ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے اپنی خواتین کی تربیت پر توجہ نہیں دی۔ ہماری قوم نے دینی مراکز اور مدارس کی جانب کم توجہ دی ہے۔ علمی مراکز و مدارس صدقہ جاریہ ہیں۔ علماء کرام کی ذمہ داری ہے کہ نصیریت کے خلاف برسرپیکار ہوں۔

مدرسہ زینبیہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ تشیع وہ سربلند مذہب ہے جس کی تاریخ خون سے سرخ ہے۔ قربانیاں دے کر تشیع نے حق کے پرچم کو سربلند رکھا۔ آج پاکستان میں ہم نے تشیع کے روشن چہرے کو متعارف کروایا ہے۔ کوئٹہ اور کراچی میں ہم نے اپنے ہاتھوں سے جوانوں کے لاشے اٹھائے، کئی جوان ایسے ہیں جن کے لاشے نہیں ملے۔ ریاستی اداروں اور حکمرانوں سے سوال ہے کہ کیا ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں۔ ہم پر حملہ آور دہشت گرد وہی ہیں جو مہران، منہاس اور جی ایچ کیو پر حملے کر رہے ہیں۔ اب تو دیوبندی اور بریلوی علماء کو بھی قتل کیا جا رہا ہے۔ اگر ریاستی ادارے محب الوطن ہیں، تو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے انہیں ادا کریں۔ ریاستی اداروں پر پاکستان کی دولت خرچ ہو رہی ہے۔ تشیع کو پاکستان میں سب سے زیادہ نسل کشی کا سامنا ہے۔ ہماری قیادت امن اور اتحاد بین المسلمین کی داعی و علمبردار ہے۔ شیعہ قوم پاکستان کا استحکام چاہتی ہے لیکن ہمارا امتحان نہ لیا جائے۔ قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ ریاستی اداروں سے دہشت گردوں کے پشت پناہ عناصر کو نکالا جائے۔
خبر کا کوڈ : 245900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش