0
Thursday 29 Apr 2010 11:05

پاک افغان سرحد کی نگرانی ڈائن کورپ کمپنی کر رہی ہے،امریکا کا اعتراف

پاک افغان سرحد کی نگرانی ڈائن کورپ کمپنی کر رہی ہے،امریکا کا اعتراف
 نیویارک:امریکا نے اعتراف کر لیا ہے کہ پاک افغان سرحد کی نگرانی کے آپریشن کے لیے امریکی فرم ڈائن کورپ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ باضابطہ معاہدہ موجود ہے۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی آڈٹ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پاک افغان سرحد کی نگرانی کے آپریشن پر 32 ملین ڈالر خرچ کیے گئے جبکہ افغانستان کو 356 ملین ڈالر ادا کیے گئے۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے انسپکٹر جنرل کی جاری رپورٹ MERO-A-10-03 میں بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ اور دیگر ہوائی اڈوں سے سیسنا اور دیگر جہاز اڑائے جاتے ہیں جن میں 11 ہیلی کاپٹرز بھی شامل ہیں اور انہیں پاک افغان سرحد کی نگرانی،دہشت گردوں کی نقل و حرکت،انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اور منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی وزارت داخلہ سے بھرپور تعاون جاری ہے۔ڈائن کورپ کی خدمات اسی لیے حاصل کی گئی ہیں۔ پاکستان میں اس خفیہ آپریشن کو پاکستان ایئر ونگ کا نام دیا گیا ہے اور ڈائن کورپ پاکستانی مسلح افواج کی ضروریات بھی پوری کرتی ہے،جہاں ایئرلفٹ کی ضرورت ہو یا سامان پہنچانا ہو ڈائن کورپ یہ خدمات سرانجام دیتی ہے۔تاہم تربیت یافتہ افراد کی کمی کی وجہ سے یہ امریکی کمپنی اپنے اہداف پورے نہیں کر سکی۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ کوئٹہ میں سخت سیکورٹی کی وجہ سے میکنکل اور دوسرا اسٹاف وہاں رہنا پسند نہیں کرتا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان ایئر ونگ آپریشن پاکستانی اور امریکی حکومتوں کے درمیان باقاعدہ ایک معاہدے کے تحت جاری ہے اور گزشتہ سال کے آخر تک اس پر 32 ملین ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں۔3برس کے معاہدے کے دوران ڈائن کورپ نے 80 فیصد یہ اہداف حاصل کیے،اس پروگرام کو آئی این ایل ایئرونگ پروگرام برائے افغانستان و پاکستان کا نام دیا گیا ہے۔



خبر کا کوڈ : 24747
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش