0
Wednesday 20 Mar 2013 20:47

خیبر پختونخوا، نگراں وزیراعلی کی نامزدگی ہائی کورٹ میں چیلنج

خیبر پختونخوا، نگراں وزیراعلی کی نامزدگی ہائی کورٹ میں چیلنج
اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے نگران وزیراعلی ریٹائرڈ جسٹس طارق پرویز کی نامزدگی پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی گئی ہے۔ جنہیں گزشتہ ہفتے صوبہ خیبر پختونخوا کا نگران وزیراعلٰی نامزد کیا گیا تھا۔ ان کے نام کا اعلان وزیراعلٰی امیر حیدر ہوتی اور اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے جمعہ کو مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا تھا۔

آج بدھ کو، سینیئر وکیل محب اللہ کاکا خیل نے پشاور ہائی کورٹ میں صوبے کے نگران وزیراعلی کی نامزدگی چیلنج کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 207 کے تحت ریٹائرمنٹ کے دو سال بعد تک جج کسی بھی سرکاری عہدے پر فائز نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ججوں کی اعلی عہدوں پر تعیناتی کے پیچھے سیاسی مقاصد ہیں۔

انکے مطابق، ریٹائرڈ جسٹس طارق پرویز پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سے منسلک ہونے کے باعث جج بنے جبکہ جتنے بھی جج حکومت کے خلاف فیصلے دیتے رہے وہ تمام آج اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ججوں کی اعلی عہدوں پر تعیناتی عدلیہ کی تذلیل ہے، جسٹس طارق پرویز کی وزیر اعلی کے عہدے پر تقرر سے انتخابات کی شفافیت بھی متاثر ہوگی۔

واضح رہے کہ جسٹس طارق کو قانونی برادری اور سول سوسائٹی میں اس وقت بہت پزیرائی ملی تھی جب انہوں نے جنرل پرویز مشرف کے تین نومبر 2007ء کو ایمرجنسی کے عبوری آئینی حکم نامے کے تحت حلف لینے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ اُس وقت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔ کچھ عرصے بعد اعلٰی عدالتوں کے دوسرے جج صاحبان سمیت انہیں بھی بحال کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 248065
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش