0
Saturday 23 Mar 2013 09:32

مقبوضہ کشمیر کے کئی مقامات پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج

مقبوضہ کشمیر کے کئی مقامات پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج
اسلام ٹائمز۔ افضل گورو کی پھانسی کے تناظر میں مسلسل پانچ ہفتوں کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پہلی بار جمعہ کو معمول کی کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں تاہم شمالی قصبہ بارہمولہ میں اُس وقت افراتفری کے دوران دکانیں آناً فاناً بند ہوگئیں جب نماز جمعہ کے بعد نوجوانوں نے پولیس پر پتھراو کیا اور جوابی کارروائی کے بطور پولیس کی ٹیر گیس شلینگ اور پیلٹ فائرنگ سے ایک دکاندار سمیت نصف درجن افراد زخمی ہوگئے، اس دوران جنوبی کشمیر کے شوپیان میں پتھراو کے معمولی واقعات پیش آئے جبکہ مجلس مشاورت کی کال پر افضل گورو اور مقبول بٹ کی باقیات کی واپسی کے حق میں کئی جگہوں پر پُرامن احتجاج کیا گیا، متحدہ مجلس مشاورت کی کال کے پیش نظر جمعہ کو شہر سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب میں کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں، اس طرح مسلسل پانچ ہفتوں کے بعد پہلی بار جمعہ کے روز کشمیر بھر میں دکانیں، کاروباری ادارے، سرکاری و غیر سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے کھلے رہے اور بازاروں میں معمول کی چہل پہل نظر آئی۔

ادھر بارہمولہ ضلع میں بعض دکاندار اپنی دکانیں بند ہی کررہے تھے کہ پولیس نے پیلٹ فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں پارک روڑ پر اپنی دکان کے باہر کھڑے دکاندار سمیت نصف درجن افراد زخمی ہوگئے، زخمیوں کو فوری طور پر ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہاں سے مذکورہ دکاندار کو صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ سرینگر منتقل کیا گیا، اسکے چہرے، سر اور چھاتی میں پیلٹ لگے ہیں، پولیس کارروائی کے دوران ٹیر گیس شیل بھی چلائے گئے اور بعد میں جھڑپوں کا سلسلہ پرانے قصبے کو سول لائنز سے ملانے والے پلوں پر وقفہ وقفہ سے جاری رہا، اس صورتحال کے باعث قصبہ بارہمولہ میں دوپہر کے بعد معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔
خبر کا کوڈ : 248580
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش