0
Thursday 28 Mar 2013 10:59

بھارت کالے قوانین کے ذریعے تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکتا، امان اللہ

بھارت کالے قوانین کے ذریعے تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکتا، امان اللہ
اسلام ٹائمز۔ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سپریم لیڈر امان اللہ خان نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں لبریشن فرنٹ کے سینءر رہنمائوں کی نام نہاد پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے۔ فرنٹ کے سنٹرل انفارمیشن آفس سے جاری پریس نوٹ کے مطابق لبریشن فرنٹ کے سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں لبریشن فرنٹ کے قائدین اور کارکنان کو مسلسل ہراسان کرنے، ان کے گھروں پر چھاپے مارنے اور فرنٹ کی قیادت کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کرکے جیلوں میں ڈالنے کی بھارتی حکومت کی تازہ حکمت عملی دراصل بھارتی حکومت کی بوکھلاہٹ ہے جو کشمیری عوام کی پرامن جدوجہد آزادی کا نتیجہ ہے۔ 

لبریشن فرنٹ کے نظریاتی سربراہ نے کہا کہ افضل گورو کی پھانسی کے بعد بھارتی حکومت نے مقبوضہ ریاست میں ظلم وستم کا ایک نیا بازار گرم کیا ہے جس کے تحت لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو مسلسل گھر میں نظر بند رکھا جا رہا ہے اور ساتھ ہی لبریشن فرنٹ کے سینئر رہنمائوں اور ضلعی صدور کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گرفتاریاں، تشدد اور قتل و غارت کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو نہ کل سرد کر سکیں تھیں اور نہ ہی آئندہ ایسا کر سکیں گی۔ 

انھوں نے کہا کہ نام نہاد بھارتی جمہوریت کشمیری عوام کی آواز کو دبانے کے لیے ظالمانہ اور غیرانسانی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جن کا لازمی نتیجہ پرتشدد ردعمل ہو گا اس لیے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو بھارتی حکومت کے ظلم و جبر کا نوٹس لینا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وقت اور حالات نے بار بار یہ نوشتہ دیوار تحریر کیا ہے کہ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر سے اپنی فوجیں نکال کر کشمیری عوام کو ان کا حق آزادی دینا ہو گا۔ 
خبر کا کوڈ : 249522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش