0
Friday 29 Mar 2013 19:35

جماعت اسلامی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ن لیگ نے دوبارہ رابطہ نہیں کیا، فضل الرحمان

جماعت اسلامی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ن لیگ نے دوبارہ رابطہ نہیں کیا، فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ ان کا انتخابی اتحاد نہیں ہوسکتا۔ مسلم لیگ نون کے ساتھ بات چیت کے دروازے بند نہیں ہوئے۔ اسلام آباد سے لاہور پہنچنے کے بعد ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ نگران حکومتوں کو متنازع نہیں بنانا چاہتے، نگران حکومتیں بننے میں وقت لگا، کابینہ بننے میں بھی کچھ وقت لگے گا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ انتخابی عمل سے باہر رہے، لیکن اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت کا پتہ بعد میں چلتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ 62/63 الیکشن کمیشن یا عدالتوں کا مسئلہ ہے، اُنہی پر چھوڑ دینا چاہیے، وہ مسلم لیگ نون سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ چاہتے ہیں، شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف کا جلسہ توقعات سے بھی بڑا ہوگا، مولانا نے ایک سوال پر خوشگوار انداز میں کہا کہ اب تو صحافی بھی نگراں وزیراعلٰی بن گئے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ وہ مسلم لیگ نون سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے پرامید تھے، لیکن نون لیگ کی طرف سے دوبارہ رابطہ نہیں کیا گیا۔ لاہور میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے قبل انتظامی تبدیلیاں خوش آئند ہیں اور یہ شفاف الیکشن کی جانب پہلا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔ جے یو آئی آئندہ انتخابات میں اپنے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کو ہم بھی مجرم سمجھتے ہیں، تاہم فیصلے کا اختیار اب عدالتوں کو ہے۔ ان پر جوتا نہیں پھینکنا چاہیے تھا۔
خبر کا کوڈ : 249814
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش