0
Wednesday 24 Apr 2013 14:42

مہاجر قومی موومنٹ کا کراچی بھر میں انتخابی دفاتر کھولنے کا اعلان، متحدہ سے خونی تصادم کا خطرہ

مہاجر قومی موومنٹ کا کراچی بھر میں انتخابی دفاتر کھولنے کا اعلان، متحدہ سے خونی تصادم کا خطرہ
اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کراچی بھر میں اپنے انتخابی دفاتر کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں آفاق احمد 25 اپریل کو محمودآباد میں سب سے پہلے خود اپنے انتخابی دفاتر کا افتتاح کرینگے۔ اس کے بعد لائنز ایریا کے تمام حلقوں میں دفاتر کھولے جائیں گے جہاں انہوں نے پورا دن عوام کے ساتھ گزارنے کا کہا ہے۔ آفاق احمد کے مطابق دوسرے دن شاہ فیصل کالونی، ناتھا خان گوٹھ اور اولڈ ایریا میں دفاتر کھولے جائیں گے جہاں پر بھی وہ پورا دن عوام کے ساتھ گزاریں گے۔ اسی طرح 27 اپریل کو ملیر اور 28 اپریل کو شیر پاﺅ کالونی، فیچر کالونی، مانسہرہ اور داﺅد چورنگی میں انتخابی دفاتر کھولنے کے بعد لانڈھی کے تمام حلقوں میں دفاتر کھولے جائینگے اور عوام کے ساتھ مل کر آئندہ کی حکمت عملی بنائے جائے گی۔

کراچی میں انتخابی حوالے سے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمد کا کہنا تھا کہ ہم نے اس شہرِ مقتل میں قاتلوں کو انتخابات میں للکارا ہے۔ ہم اس شہر میں زمینی خداﺅں کو اللہ کی اس زمین پر شکست دینے اور ان زمینی خداﺅں کا غرور، انکی فرعونیت خاک میں ملانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام یقینا آسان نہیں ہے۔ جان جوکھوں کا کام ہے لیکن ہمیں معلوم ہے یہ ہمیں ہی کرنا ہے کوئی مذہبی جماعت ہو یا سیاسی جماعت کسی سے عوام کو توقع نہیں کہ وہ ان دہشت گردوں کے خلاف، ان کی فرعونیت کے خلاف عوام کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ نواز لیگ ہو یا ق لیگ، روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والے ہوں یا انصاف کی تحریک کے دعویدار سب کراچی پر قابض ان لسانی دہشت گرد قاتلوں کے مندر میں حاضری بھر چکے ہیں۔ اس لئے اب ہمیں کسی سے کوئی امید نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب اس کراچی شہر کے عوام کے ساتھ مل کر ہم ہی ان زمینی خداﺅں کو شکست دینگے اور اس شہر کی زندگی اور رونقیں واپس لائیں گے۔ جہاں امن تھا وہاں خوف ہے، جسکے آنگن میں مسکراہٹیں ہوا کرتی تھیں آج ماتم ہے۔ شادیانوں کی جگہ گولیوں کی گھن گھرج نے لے لی ہے تو پیار کی خوشبو کی جگہ بارود کی بو نے لے لی ہے۔ 

آفاق احمد نے مزید کہا کہ یہاں کی عوام بندوق کی نوک پر یرغمال ہیں۔ جہاں نہ وہ اپنی مرضی سے زکوٰة دے سکتے ہیں نہ فطرہ۔ قربانی کی کھال تو بندوق کی نوک پر ہی لے رہے تھے اب اسلحہ کے زور پر بھتہ اور تاوان لے کر عوام کی بھی کھال اتاری جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے ہاتھوں سے کتابیں قلم چھین کر اسلحہ دے کر بزرگوں کی داڑھیوں سے کھیلنے کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ کل جس معاشرے میں بزرگوں کا احترام تھا آج وہان ہتھیار بند علاقے کے بھائی لوگوں سے بزرگوں کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے کلچر کی بحالی چاہتے ہیں۔ ہمارا اپنی عوام میں جانے کا فیصلہ اٹل ہے ہم اپنی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور اپنی عوام کے ووٹوں سے دہشت گردوں کا غرور خاک میں ملا دیں گے۔ آفاق احمد نے کہا کہ ان زمینی خداوں کو یقین ہے کہ یہ انتخابات ان کی شکست کی نوید لایا ہے اس لئے اس شکست سے بچنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائینز ایریا میں ہمارے ساتھیوں اور ہمدردوں کے گھروں پر حملے کئے گئے اور خواتین تک کو دھمکیاں دی گئیں۔ لانڈھی کے عوام میں خوف پھیلانے کیلئے اسلحہ کی کھلے عام نمائش کی جا رہی ہے اور جگہ جگہ بلاجواز فائرنگ کی جا رہی ہے اور اس ہی فائرنگ سے ایک معصوم بچہ جاں بحق ہو گیا جبکہ پٹیل پاڑہ میں بھی پارٹی امیدوار اور تجویز کنندہ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ 

آفاق احمد کا کہنا ہے کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں لیکن ہم نے کارکنان اور عوام کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی ہے۔ ہم نے تمام حالات سے حکومت اور اس کے اداروں کو آگاہ کر دیا ہے اور ان سے امیدواروں اور عوام کی حفاظت کے انتظام کی بار بار درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ سندھ سے لے کر ہوم سیکریٹری، آئی جی سندھ، ڈی جی رینجرز، متعلقہ IGs ،SSPs اور SHOs تک سب کو حالات سے آگاہ کرنے کے ساتھ اپنے پروگرام سے بھی آگاہ کر دیا ہے اور بار بار حفاظتی انتظامات کرنے کی درخواست کی ہے اور ان اداروں کی جانبداری، سرد مہری اور ان کے رویوں سے پیدا ہونے والے خدشات سے الیکشن کمیشن، ہائی کورٹ سندھ اور پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ کو بھی آگاہ کرکے حجت تمام کی ہے تاکہ حالات کی ذمہ داری ہم پر نہ ڈالی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب اقتدار اور ریاستی اداروں کے نوٹس میں معاملات لانے کے بعد میں ملک دشمنوں کی طرح اقوام متحدہ میں نہیں جا سکتا۔ متعلقہ ادارے میرے ساتھ، میرے لوگوں کے ساتھ انصاف کریں یا ظلم، ہم پاکستانی ہیں ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا فرض پورا کر دیا ہے۔ میں تمام اداروں کو آگاہ کر چکا ہوں کہ اپنے گھروں پر جانا، اپنے علاقوں میں رہنا اور انتخابی مہم آزادی سے اپنے حلقوں میں چلانا میرا اور میرے ساتھیوں کا آئینی حق ہے۔ کراچی شہر کے فرعون کی خواہش پر اس حق سے نہ کوئی محروم کرسکتا ہے نہ ہی ہم دست بردار ہو سکتے ہیں۔ اپنے علاقوں میں جانے اور دفاتر کے افتتاح سے متعلق پروگرام نگران وزیراعلیٰ اور ہوم سیکریٹری سمیت تمام متعلقہ اداروں کو دے چکا ہوں اور اب آپ صحافی بھائیوں کے ذریعے عوام کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ 

مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کراچی شہر میں بسنے والی ہر قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا دشمن ایک ہے۔ اس انتخابات کو اس شہر کے امن اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کے نام کر دو۔ اپنی سیاسی و مذہبی وابستگی اس انتخابات میں ایک طرف رکھ دو یہ بھول جاﺅ کہ تم پٹھان، سندھی، پنجابی یا مہاجر ہو، یہ بھول جاﺅ کہ تم شیعہ، بریلوی، دیوبندی یا اہل حدیث ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتخابات اس شہر سے دہشت گردوں کو شکست دینے کا، اس شہر کو اسکی رونقیں واپس لوٹانے کا سنہری موقع ہے۔ اپنے ووٹ کو دہشت گردوں کے خلاف استعمال کرکے اس شہر کے 7000 بیٹوں کے قاتلوں کو تم نے سزا دینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے ووٹ سے اس شہر کے زمینی خداﺅں کا غرور، ان کی فرعونیت خاک میں ملانی ہے۔ اس شہر کے لوگ انشاءاللہ ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے۔ واضح رہے کہ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی جانب سے شہر بھر میں انتخابی سرگرمیاں شروع کرنے اور انتخابی دفاتر کھولنے کے اعلان کے بعد حساس اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ کراچی میں مہاجر قومی موومنٹ اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان شدید ترین خونی تصادم کا خطرہ بڑھ چکا ہے جبکہ اس تصادم کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر بھی بڑے پیمانے پر دہشت گردانہ کاروئیاں کر سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 257521
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش