0
Thursday 13 May 2010 11:51

مذہبی جماعتیں مجلس عمل کی بحالی اور امریکا کیخلاف جدوجہد پر متفق

مذہبی جماعتیں مجلس عمل کی بحالی اور امریکا کیخلاف جدوجہد پر متفق
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق ملک کی دینی و مذہبی جماعتوں نے متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلئے رابطوں پر اتفاق کر لیا۔جمعیت علماء اسلام (ف) نے دینی جماعتوں کے اتحاد کی بحالی کیلئے حکومت سے علیحدگی کا عندیہ دے دیا۔دینی و مذہبی جماعتوں نے فاٹا پر امریکی ڈرون حملوں کو پاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے بیرونی مداخلت کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر بھی اتفاق کیا ہے۔دینی جماعتوں نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فاٹا پر حملہ آور ہونے والے ڈرونز کو گرا دیں۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ مجلس عمل میں شامل دینی و مذہبی جماعتوں کا اجلاس بدھ کو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اقامت گاہ پر منعقد ہوا۔اجلاس میں سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد،مولانا فضل الرحمن،علامہ ساجد علی نقوی،لیاقت بلوچ،پروفیسر ساجد میر،ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر،پیر عبدالرحیم نقشبندی اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال بالخصوص غیر ملکی مداخلت،قومی سلامتی کے امور،دینی و مذہبی جماعتوں کے تعلقات کار اور دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کے بعد دینی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کی بحالی کا عندیہ دیا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں تمام قائدین کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے عزت بخشی ہے اور سب اکٹھے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ متحدہ مجلس عمل قوم اور امت مسلمہ کا ایسا فورم رہا،جس میں دینی قوتوں نے مل کر اُمہ کے مسائل کے بارے میں آواز اٹھائی۔انہوں نے کہا کہ 3برس سے یہ اتحاد معطل تھا اور اس کی کارکردگی منجمد تھی،پہلی مرتبہ جمود کو توڑا گیا ہے اور رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔آئندہ کا اجلاس جمعیت اہلحدیث کی میزبانی میں 13 جون کو لاہور میں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ امریکا اور مغرب کی جارحیت کے خلاف دینی و مذہبی جماعتوں کے جذبات یکساں اور سوچ ایک ہے۔مسلسل رابطوں کے ذریعے آنے والے مستقبل کے بارے میں فیصلے کریں گے،یکجہتی کی طرف آ جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں قاضی حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے جو کہا ہے ٹھیک کہا ہے۔امریکی مداخلت کے خلاف مل کر کام کرنے کے نقطے پر اتفاق ہے۔دینی و مذہبی جماعتوں نے امریکی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے سب کی سوچ میں یکسانیت برقرار ہے۔مولانا فضل الرحمن نے فاٹا پر ڈرون حملوں کو پاکستان کی سرزمین پر غیر ملکی حملہ قرار دیا اور کہا کہ فوج کو اس کا جواب دیتے ہوئے ڈرون کو مارگرانا چاہیے۔
قاضی حسین احمد نے پے درپے ڈرون حملوں کو فاٹا کے خلاف امریکا کا غیر اعلانیہ آپریشن قرار دیا۔بعد ازاں ثناء نیوز سے گفتگو کر تے ہوئے قاضی حسین احمد نے کہا کہ اجلاس میں تمام دینی جماعتوں نے موقف اختیار کیا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی اسی صورت میں ممکن ہے جب تمام جماعتوں کے درمیان سیاسی ہم آہنگی ہو اور یہ سیاسی ہم آہنگی اسی وقت قائم ہو سکتی ہے جب جمعیت علمائے اسلام (ف) حکومت سے علیحدگی اختیار کرے۔انہوں نے بتایا کہ دینی جماعتوں نے کہا کہ اتحاد کو بحال کر نے سے پہلے جے یو آئی (ف) کو حکومت سے الگ ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے دینی جماعتوں سے کہا کہ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کی صورت میں وہ حکومت سے الگ ہو جائیں گے،تاہم دیگر جماعتوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مولانا پہلے حکومت سے الگ ہوں اور اس کے بعد متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے حوالے سے آگے بڑھا جائے۔ 
خبر کا کوڈ : 25784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش