0
Thursday 27 May 2010 10:02

تہران اعلامیہ،اوبامہ کے لئے تاریخی اور آخری موقع ہے،احمدی نژاد

تہران اعلامیہ،اوبامہ کے لئے تاریخی اور آخری موقع ہے،احمدی نژاد
تہران:اسلام ٹائمز-ریڈیو تہران کی ویب سائیٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ملت ایران سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں کسی کو بھی ظلم،امتیازی سلوک اور بے انصافی کی اجازت نہيں دے گی۔اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جناب احمدی نژاد نے کہا کہ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ملت ایران بیدار ہے اور وہ اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور انصاف کی دشمن تمام طاقتوں کو ان کی حد میں پہنچا دے گی۔احمدی نژاد نے کرمان شہر میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ ایٹمی ایندھن کے تبادلے کے بارے میں سہ فریقی اعلامیہ امریکی صدر باراک اوبامہ کے تبدیلی کے نعرے کو عملی جامہ پہننانے کے لئے ایک تاریخی موقع ہے۔
انھوں نے کہا کہ اوبامہ کو یہ جان لینا چاہئے کہ اگر انھوں نے اس موقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو اب اس کے بعد ملت ایران شاید ہی انھیں کوئی اور موقع دے گی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر احمدی  نے کہا کہ امریکی صدر باراک اوبامہ کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ تہران ڈکلریشن ان کے لئے ایک تاریخی موقع ہے جسے قبول کر کے وہ یہ ثابت کر سکتے ہیں کہ وہ تبدیلی چاہتے ہيں۔ڈاکٹر احمدی نژاد نے کہا کہ اگر اوبامہ تبدیلی لانا چاہتے ہيں تو انھیں قوموں کے حقوق کا احترام کرنا ہو گا۔ صدر احمدی نژاد نے کہا کہ جو لوگ مسائل کو حل کرنے کا دعوی کرتے ہیں اگر وہ مخلص ہیں تو انھيں چاہئے کہ وہ آئيں اور تہران اعلامئے سے متعلق مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور اس کی شقوں کی بنیاد پر کام کریں۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر وہ لوگ بہانے بازی کرنا چاہتے ہيں تو اس صورت میں آئندہ ان کے ساتھ ہر طرح کی بات چیت کا راستہ بند ہو جائے گا۔صدر مملکت جناب احمدی نژاد نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ اوبامہ کو ملت ایران کے مدمقابل لاکھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہيں۔آج ہوشیار رہنے کا دن ہے۔اگر اوبامہ چاہتے ہيں کہ مستقبل ميں بھی سیاسی میدان میں اپنا کردار ادا کرتے رہيں تو انھیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہئے،جو ملت ایران نے انھیں دیا ہے۔
صدر احمدی نژاد نے اسی طرح حکومت روس کو بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ پہلے بھی کہا جا چکا ہے کہ ایران اور روس دو ہمسایہ ممالک ہيں اور ہم تاریخی اعتبار سے بھی آپس میں دوست ہيں اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ دو پڑوسی ملک آپس میں دوست نہ ہوں۔ انھوں نے کہا کہ البتہ اس دوستی کے لئے کچھ لوازمات ہوتے ہیں اور اس کے لئے دو طرفہ احترام شرط ہے اور ایک دوسرے کے حقوق کا دفاع کیا جانا بھی ضروری ہے اور روس سے ہماری کم سے کم توقع یہ ہے کہ وہ ہمارے حقوق کا دفاع کرے۔
ایرانی صدر نے ایران کے حوالے سے روس کے حالیہ موقف کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو تہران کے حقوق کا تحفظ کرے۔انہوں نے روس کے صدر مدودوف سے کہا کہ ایران اور روس دو دوست ملک ہیں،لیکن اس دوستی کے لئے لازمی ہے کہ ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کیا جائے۔ صدر احمدی نژاد نے کہا کہ میں اگر روس کا صدر ہوتا تو ایران کی عظیم،تمدن ساز اور طاقتور قوم کے بارے میں فیصلہ کرتے وقت زیادہ احتیاط اور غور و خوض سے کام لیتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے اپنی عوام سامنے یہ وضاحت کرنا مشکل ہو رہی ہے کہ کیوں ہمارا ہمسایہ ملک حساس موقعوں پر ان لوگوں کے ساتھ ہو جاتا ہے جو تیس برسوں سے تمام تر وسائل و ذرایع کے سہارے ایرانی قوم سے دشمنی کر رہے ہیں،انہوں نے کہا اس کا کوئي جواز نہيں ہے۔ڈاکٹر احمدی نژاد نے تہران اعلامیے کے بارے میں کہا کہ تہران اعلامیہ ایک معیار ہے اور اگر ہمارا مدمقابل واقعاً تعاون،قانون اور عدل و انصاف کا خواہاں ہے تو اسے تہران اعلامیے پر عمل کرنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 26765
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش