0
Wednesday 29 May 2013 09:58

بھارت طالبان کی آمد کا شوشہ چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کی حیثیت متاثر کرنا چاہتا ہے، علی گیلانی

بھارت طالبان کی آمد کا شوشہ چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کی حیثیت متاثر کرنا چاہتا ہے، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے نئی دہلی میں قائم کنیڈا ہائی کمیشن کے سیاسی اور اقتصادی معاملات کے فسٹ سیکرٹری ڈیویڈ ہملٹن کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر ایک گھنٹے کی ملاقات کی، علی گیلانی نے کہا کہ دنیا کے تمام انصاف پسند لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو ایک انسانی مسئلے کے طور پر لے لیں اور یہاں کے لوگوں کی مبنی برحق جدوجہد میں ان کی مدد کریں، 2014ء میں امریکی افواج کے افغانستان سے چلے جانے کے بعد طالبان کے کشمیر در آنے کے امکان پر سفارت کار کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں گیلانی نے کہا کہ یہ بھارتی ایجنسیوں کا کھڑا کیا ہوا شوشہ ہے اور وہ اس پروپیگنڈے کے ذریعے سے کشمیریوں پر ڈھائے جارہے بے پناہ مظالم کے لئے جوازیت اور بہانہ فراہم کرنا چاہتی ہیں، کشمیر کاز بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ایک جائز کاز ہے اور بھارت طالبان کا نام لے کر اس کی اس حیثیت اور ہئیت کو متاثر کرنا چاہتا ہے، وہ دنیا کو یہ باور کرانا چاہتا ہے کہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہونے کی بجائے امن کو درپیش ایک چلینج ہے، جس سے نپٹنے کےلئے طاقت کا استعمال ضروری ہے۔

کنیڈائی سفارتکار کے ایک اور سوال کے جواب میں کشمیری رہنما نے کہا کہ ہم اصولی طور مذاکرات کے خلاف نہیں ہیں، البتہ بھارتی حکمران بات چیت کے سلسلے میں مخلص نہیں ہیں، وہ ضرورت پڑنے پر محض وقت گزاری کے لئے کبھی پاکستان اور کبھی کشمیری قیادت کو ڈائیلاگ کے نام پر مصروف رکھنا چاہتے ہیں، تاکہ عالمی برادری کا کشمیر کے سلسلے میں منہ بند رکھا جاسکے اور کشمیر پر اپنے فوجی قبضے کو مضبوط بنانے کا موقع بھی انہیں میسر آتا رہے، علی گیلانی نے مذاکرات کی وکالت کرنے والوں سے سوال کیا کہ مارچ 1952ء سے اگر 150 بار سے زائد مرتبہ بات چیت ہوئی ہے تو اس کا حاصل کیا ہے؟ کیا کشمیر گُھتی کو سلجھانے میں ایک انچ بھی پیش رفت ہوسکی ہے، یا کشمیر کی زمینی صورتحال میں کوئی فرق واقع ہوا ہے؟ گیلانی نے کہا کہ بدلتے حالات میں اگر بھارت اور پاکستان نے آپس میں کوئی سمجھوتہ کرنے کی کوشش کی تو کشمیری قوم اس کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔

حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے زور دیکر کہا کہ ہم حقِ خودرادایت کا مطالبہ کرتے ہیں، بھارت دنیا کی بڑی جمہوریہ ہونے کا دعویدار ملک ہے اور کشمیری قوم کا مطالبہ بھی خالص جمہوری طرز کا ہے، ہم رائے شماری کی بنیاد پر فیصلہ چاہتے ہیں اور ہمارا وعدہ ہے کہ لوگوں کی اکثریت بھارت کے حق میں فیصلہ کرتی ہے تو ہم اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے، بلکہ عوامی فیصلے کا ہر صورت میں احترام کیا جائے گا، گیلانی نے غیرملکی سفارتکار کو واقف کرایا کہ بھارت ملٹری اور سیاسی سطح پر کشمیریوں کو شکست دینے میں ناکام ہوگیا ہے اور اس کے تمام تر حربوں کے باوجود کشمیری قوم کی نئی نسل کا جذبہ آزادی زیادہ مضبوط ہوگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 268500
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش