0
Sunday 2 Jun 2013 20:38

نیشنل مشائخ کونسل پاکستان نے فوراً امریکی اتحاد سے نکلنے کا مطالبہ کر دیا

نیشنل مشائخ کونسل پاکستان نے فوراً امریکی اتحاد سے نکلنے کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ ملکی خزانہ لوٹنے والوں کو احتساب کی عدالت میں پیش کیا جائے اور ذاتی مفادات کیلئے سمجھوتوں کی بجائے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مفادات کو ترجیح دی جائے تاکہ  18 کروڑ عوام کے مسائل کو حل کرنے میں تقویت مل سکے، سادگی، نیکی کا فروغ، کرپشن، لوڈشیڈنگ اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جائے، امریکی اتحاد سے فوری طور پر نکلنے کا اعلان کیا جائے۔ یہ بات نیشنل مشائخ کونسل پاکستان کے صدر پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے ایوان اقبال میں عرس خواجہ معین الدین چشتی اجمیری ملک گیر ’’خواجہ غریب نواز تصوف سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ خواجہ غریب نواز تصوف سیمینار میں چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر کے 100 سے زائد مشائخ نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مشائخ کا نمائندہ پلیٹ فارم ’’نیشنل مشائخ کونسل پاکستان‘‘ کے 100 سے زائد مشائخ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک میں فوری طور پر نظام مصطفی (ص) کے نفاذ کا اعلان کریں جبکہ امریکی سپر پاور کے سامنے جھکنے کی بجائے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں ہمیشہ جھکنے کا عہد اور اعلان کریں اور ملک سے سودی نظام کے تحت چلنے والے تمام اداروں کو اسلامی بینک کاری کے تحت چلانے کی ہدایت کریں۔ پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے ملک سے انتہا پسندی ختم کرنے کے لیے ضروری ہے نصاب تعلیم میں کشف المحجوب اور دیگر صوفیاء کرام کی کتب کو شامل کیا جائے۔

پیر محمد بلال چشتی سجادہ نشین اجمیر شریف انڈیا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کیساتھ دوستانہ تعلقات کو قائم کر کے پاکستان خطہ میں امن قائم کر سکتا ہے جبکہ پاک وہند کی عوام صوفیاء کرام کو ماننے والی ہے دونوں ممالک کے حکمرانوں کو چاہیے کہ اقلیتی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو مضبوط کرنے کی بجائے اہل سنت کو مضبوط کریں تاکہ دونوں ممالک کی سرحدوں پر جنگ کرنے کی بجائے امن کو قائم کیا جا سکے۔ نیشنل مشائخ کونسل پاکستان کے جنرل سیکرٹری پیر سید اظہر الحسن شاہ سجادہ نشین کلی شریف نے کہا کہ خواجہ غریب نواز نے پوری زندگی قرآن وسنت کے مطابق گزری، انہوں نے ہمیشہ اسلام دشمن قوتوں کیخلاف عملاً حقیقی جہاد کیا ان کی زندگی کا مقصد دنیا کو اسلام کی حقیقی روشنی کی طرف لے جانا تھا ان کا موقف تھا کہ دنیا کے تمام مسائل کا حل نبی کریم (ص) کی سیرت میں پوشیدہ ہے۔

ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی نے کہا کہ تصوف کی تعلیمات عین اسلام ہیں دنیا میں صوفیاء کرام کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے کہا کہ دنیا میں مجدد علی الف ثانی، داتا علی ہجویری، خواجہ معین الدین چشتی اور دیگر بزرگان دین نے لاکھوں مسلمان کئے کیونکہ داتا علی ہجویری اور تمام صوفیاء عظام نے ہمیشہ دہشت گردی کا نہیں بلکہ امن کا درس دیا اسی وجہ سے لوگ ان سے نفرت کی بجائے پیار کرتے تھے کیونکہ صوفی گناہ گار انسان سے نہیں بلکہ اس کے گناہ سے نفرت کرتا ہے۔ مولانا جاوید اکبر ساقی نے کہا کہ خواجہ غریب نواز تصوف سیمینار وقت کی ضرورت ہے ہمیں چاہیے کہ صوفیاء کرام کی فکر عام کرنے کیلئے دن رات ایک کر دیں۔ علامہ رضا الدین صدیقی نے کہا کہ ایک مخصوص سوچ نے دہشت گردی کے ذریعے پوری دنیا کے امن کا خراب کیا ہے یہ وہی لوگ ہیں جن کے بڑوں نے پاکستان بننے کی مخالفت کی تھی۔

پروگرام کے آخر میں معروف قوال شیر علی خاں اور مہر علی خاں نے اپنے کلام کے ذریعے سامعین کے دلوں میں صوفیاء کرام کی فکر کو موجزن کیا۔ باقی مقررین میں، مخدوم سید سعود عالم، ممبر پنجاب اسمبلی، پیر خواجہ معین الدین نظامی، محبوب کوریجہ، پیر محمد عالم کوریجہ، پیر احمد بلال چشتی، ڈاکٹر خضر نوشاہی، مولانا محمد حسین آزاد، پیر معظم الحق، پیر سید محمد اسماعیل شاہ، مہر معین الدین چشتی، پیر سید نصیر الدین شامل تھے۔ کانفرنس کے اختتام پر قراردادیں منظور کی گئیں جن میں مطالبہ کیا گیا کہ نیشنل مشائخ کونسل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام قومی اور صوبائی ممبران کی تین سال کی تنخواہ اور تمام تر مراعات نہ دینے کا اعلان کریں۔ خواجہ غریب نواز تصوف سیمینار مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فوری طور پر ملک میں بڑھتی ہوئی، اذیت ناک لوڈشیڈنگ، کرپشن، مہنگائی، بے روزگاری کا خاتمہ کریں۔

آج کا سیمینار حکمرانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ملک میں نظام مصطفی (ص) کے نفاذ کا اعلان کریں تاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان صحیح معنوں میں اسلام کی تجربہ گاہ بن سکے۔ نیشنل مشائخ کونسل پاکستان اقوام متحدہ اور او آئی سی سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام اور مساجد کی مسماری کا نوٹس لیتے ہوئے مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے کا اعلان کریں۔ نیشنل مشائخ کونسل اسلامی ممالک کے حکمرانوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تمام غیر مسلم ممالک میں رکھی گئی رقوم کو فوری طور پر اسلامی ممالک کے بینکوں میں منتقل کرنے اور کرانے کا اعلان کریں۔ سیمینار حکومت وقت سے مطالبہ کرتا ہے کہ صوفیاء کرام کی فکر کو عام کرنے کیلئے نصاب تعلیم میں صوفیاء کرام کے حالات زندگی شامل کرے۔ سیمینار حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمہ اور قیام امن کے لیے چاروں صوبوں اور آزادکشمیر میں تصوف یونیورسٹیوں اور ایوان تصوف کا اعلان کریں۔
خبر کا کوڈ : 270017
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش