اسلام ٹائمز۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون 2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی فوج کو بڑی تعداد میں رکھنے پر غور کر رہا ہے۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں پینٹاگون کے ترجمان کرنل اسٹیووارن نے پہلی بار تصدیق کی ہے کہ امریکہ انخلاء کے بعد بھی افغانستان میں بڑی تعداد میں فوج رکھنے کی تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کے سابق کمانڈر جان ایلن نے تجویز دی ہے کہ 2014ء میں لڑاکا امریکی اور نیٹو فوج کے انخلاء کے بعد بھی افغانستان میں تین سال کیلئے ہزاروں فوجیوں کی موجودگی ضروری ہے کیونکہ افغان فورسز میں ابھی کئی صلاحیتوں کی کمی ہے۔ اضافی امریکی فوجی افغان فورسز کو ایئر پاور، طبی اور دیگر امور میں تعاون فراہم کرسکتی ہے۔ ترجمان کے مطابق اس سے پہلے اوباما انتظامیہ نے کہا تھا کہ افغانستان میں 2014ء کے بعد 8 سے 12 ہزار امریکی ٹرینر موجود رہیں گے۔