0
Monday 17 Jun 2013 14:31

گلگت بلتستان کے مختلف علاقے دریانی طغیانی کی زد میں ہے

گلگت بلتستان کے مختلف علاقے  دریانی طغیانی کی زد میں ہے
اسلام ٹائمز۔ شدید گرمی سے بالائی علاقوں کے گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت بلتستان کے ندی نالے اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ و مقدار میں اضافہ سے دریا سندھ میں سیلابی کیفیت جاری ہے جس سے دریا کے کنارے پر موجود آبادیوں کو خطرات کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں شدید گرمی کی وجہ سے ندی نالوں کے پانی کی سطح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ دلناٹی، بتھربت اور کارگان نالوں میں سیلاب اور طغیانی سے سینکڑوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ پر کھڑی  فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔ ضلع غذر کے نواحی گائوں دلناٹی میں شدید طغیانی کی وجہ سے 8 گھر مکمل طور تباہ ہوگئے جبکہ 20 کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ جس کی وجہ سے 110 خاندان امدادی کیمپوں میں منتقل ہوگئے ہیں۔ شدید طغیانی کی وجہ سے گلگت، چترال شاہراہ  بھی ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند ہوگئی ہے جبکہ ضلع گلگت کا نواحی گائوں سیلابی پانی کی وجہ سے گزشتہ 7 دنوں سے شہر سے کٹ کر رہ گیا ہے۔

گلگت کی طرح بلتستان ڈویژن کے دونوں اضلاع اسکردو اور گنگچھے میں دریائے سندھ میں طغیانی کے باعث کئی گاوں شدید خطرہ کی زد میں ہے۔ جبکہ گلگت اسکردو روڈ بھی اس خطرے سے باہر نہیں ہے۔ اسکردو کے نواحی گاوں حوطو میں دریائی کٹاو کا سلسلہ جاری ہے اور حوطو میں قابل کاشت اراضی دریا سے صرف تیس گز کے فاصلے پر ہے۔ اسکردو انتظامیہ نے حوطو کو ریڈ زون قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں گزشتہ دنوں کی بارش سے موسم کسی حد تک خوشگوار تو ہوگیا ہے لیکن دریا میں طغیانی اب بھی جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 273864
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش