0
Saturday 22 Jun 2013 18:47

قائد شہید کے پوتے کی ہزاروں اشک بار آنکھوں کیساتھ نماز جنازہ اور پیواڑ میں تدفین

قائد شہید کے پوتے کی ہزاروں اشک بار آنکھوں کیساتھ نماز جنازہ اور پیواڑ میں تدفین
رپورٹ: ایس این حسینی 

قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کے پوتے اور علامہ سید علی الحسینی کے بیٹے شہید سید محمد مہدی الحسینی کے جسد خاکی کے استقبال کے لئے گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج پاراچنار کے سامنے ہزاروں افراد جمع تھے۔ پشاور واقعے کے سوگ میں پاراچنار شہر کی تمام دکانیں بند تھیں۔ تمام کاروباری مراکز بھی مکمل طور پر بند تھے۔ جنازے میں شرکت کی غرض سے پاراچنار سٹی کے علاوہ دیہات سے بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ صبح سویرے پاراچنار پہنچ چکے تھے۔ ننھے شہید کا جسد خاکی صبح 10 بجے پاراچنار پہنچ گیا، جہاں سے نونہال شہید کو سینکڑوں گاڑیوں کے کاروان کے ہمراہ اپنے آبائی گاؤں پیواڑ روانہ کردیا گیا۔ پیواڑ میں علامہ سید علی الحسینی سے تعزیت کرنے اور شہید سید مہدی الحسینی کے نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پاراچنار کی تمام مذہبی و سیاسی تنظیموں کے رہنما، کارکنان اور ہزاروں کی تعداد میں سوگواران شہید کے جسد خاکی کے انتظار میں بیٹھے ہوئے تھے۔ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے مزار کا پورا صحن سوگواروں سے کچھا کچھ بھرا ہوتا تھا۔ معصوم شہید کا جنازہ پہنچتے ہی لوگ دھاڑیں مار کر رونے لگے۔ جنازے کے شرکاء سے علامہ سید صفدر علی شاہ اور علامہ سید محمد حسین طاہری نے مختصر خطاب کرتے ہوئے پشاور حادثے میں ہونے والے نقصان پر افسوس کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ اس واقعے کی شدید مذمت کی۔ مقررین نے سید علی کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی۔
 
شہید سید مہدی الحسینی کی نماز جنازہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے بچپن کے ساتھی، سابق سینیٹر، استاد العلماء علامہ سید عابد حسین الحسینی نے پڑھائی۔ نماز جنازہ میں علاقے بھر کے علماء سمیت 25 ہزار سے زائد لوگوں نے بھرپور شرکت کی۔ نونہال شہید سید محمد مہدی الحسینی کو اپنے شہید دادا علامہ سید عارف حسین الحسینی کے مزار کے قریب دفن کیا گیا۔ واضح  رہے کہ قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے بیٹے علامہ سید علی الحسینی کے دو ہی بیٹے ہیں، جن میں سے ایک نے پشاور میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں جام شہادت نوش کیا ہے جبکہ دوسرا بیٹا بھی شدید زخمی ہے۔ علامہ سید علی الحسینی حادثے سے صرف ایک دن قبل ہی ایران سے پشاور پہنچے تھے۔ 12 سالہ معصوم سید محمد مہدی الحسینی نماز جمعہ میں شرکت کی غرض سے محراب کے بالکل قریب بیٹھا ہوا تھا کہ انسانیت سے عاری اور گناہ گار اور بے گناہ کی تمیز کئے بغیر لوگوں کو خاک و خون میں غلطاں کرنے والے خودکش بمبار کے وحشیانہ حملے کا نشانہ بن گیا۔
خبر کا کوڈ : 275795
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش