0
Friday 11 Jun 2010 15:15

ایران پر پابندیوں کے حق میں نہیں،پاکستان ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ متاثر نہیں ہو گا،دفتر خارجہ

ایران پر پابندیوں کے حق میں نہیں،پاکستان ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ متاثر نہیں ہو گا،دفتر خارجہ
اسلام آباد:پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ تنازعات کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے،پاکستان ایران پر پابندیوں کے حق میں نہیں۔ایران کے ایٹمی پروگرام کا تنازعہ پابندیوں کے بجائے بات چیت اور بامقصد سفارتی کوششوں کے ذریعے طے کیا جانا چاہئے۔سلامتی کونسل کی پابندیوں کے باوجود پاکستان ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ متاثر نہیں ہو گا۔ہم نے قرارداد کو غور سے پڑھا ہے۔پابندیاں ایران کے ایٹمی اور میزائل پروگرام سے متعلق ہیں،جب کہ گیس پائپ لائن کا معاہدہ خالصتاً تجارتی نوعیت کا ہے۔ 
دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ان پابندیون کے مجموعی اثرات کے بارے میں سوال کے جواب سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میں کوئی قیاس آرائی نہیں کرنا چاہتا۔ہم سب جانتے ہیں کہ ان پابندیوں کا پس منظر کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی معیشت متاثر ہوئی ہے،عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ اس کا احساس کرے۔دہشت گردی مقامی،علاقائی اور عالمی مسئلہ ہے اس سے نمٹنے کیلئے تمام سطحوں پر کوششوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایک اعلیٰ امریکی افسر کی جانب سے اس بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ پاکستان سے یہ یقین دہانی لی گئی ہے کہ وہ امریکہ سے حاصل کردہ اسلحہ بھارت کے خلاف استعمال نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعتماد کا فقدان دہائیوں سے پایا جاتا ہے۔تمام ایشوز پر بات کر کے ہی اس فقدان کو دور کیا جا سکتا ہے۔امید ہے 15 جولائی کو دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات میں اس موضوع پر پیشرفت ہو گی۔ بھارت سے آنے والے بیانات پاکستان کے اداروں کو بدنام کرنے کی کوشش ہیں۔ان بیانات میں پاکستان کے خلاف تاریخی تعصب کا اظہار کیا جاتا ہے۔یہ بیانات اس قابل نہیں کہ ان کا جواب دیا جائے۔ڈیوڈ ہیڈلے کیس میں پاکستانی ایجنسیوں کو ملوث کرنا بھارتی میڈیا کا غیر محتاط رویہ ہے،جس کا مقصد پاکستانی سکیورٹی ایجنسیوں کو بدنام کرنا ہے۔
انہوں نے کہا 26 جون کو اسلام آباد میں سارک وزرائے داخلہ کا اجلاس ہو گا،جس میں بھارتی وزیر داخلہ بھی شرکت کر رہے ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے وزرائے داخلہ کے دوطرفہ ملاقات بھی ہو گی۔ مجموعی طور پر دونوں ملکوں میں اتفاق پایا جاتا ہے کہ انہیں پائیدار انداز میں پیشرفت کرنی چاہئے،تاکہ ان کے درمیان اعتماد کا فقدان ختم ہو سکے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی تازہ رپورٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جمہوری حکومت دستور کے مطابق انسانی حقوق کا تحفظ کرنے کیلئے ہر کوشش کر رہی ہے۔مسائل بھی موجود ہیں لیکن ان پر موثر طریقے سے قابو پایا جا رہا ہے۔چین کے نائب وزیراعظم کے دورہ پاکستان اور دونوں ملکوں کے درمیان ایٹمی تعاون کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تعاون موجود ہے اور دونوں ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ 
عالمی برادری مل کر مشرق وسطیٰ کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک خطہ بنانے کی کوشش کرے۔بھارت کو سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنائے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پاکستان اور عالمی ادارے کے اکثر ملک اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو زیادہ جمہوری اور شفاف ادارہ بنانے کے حق میں ہے،وہ سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کی تعداد بڑھانے کے حق میں نہیں۔انہوں نے کہا پاکستان قومی مفاہمت کے لیے افغان حکومت کی کوششوں کا حامی ہے۔امریکہ نے پاکستانی سفارتکاروں کے ویزے نہیں روکے۔صدر جلد چین کا دورہ کریں گے۔
نئے دور کے آغاز کے لئے بھارتی میڈیا پاکستان مخالف رویہ ترک کرے،پاکستانی سکیورٹی ایجنسی کے خلاف بھارتی میڈیا کا بے بنیاد پراپیگنڈا پاکستان اور بھارت کے درمیان امن مذاکرات کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔افغان جرگے میں امن کے قیام کے حوالے سے کئی تجاویز سامنے آئی ہیں،جن پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ترجمان نے کہا کہ 15 جولائی کو پاکستان بھارت وزرائے خارجہ مذاکرات میں دونوں طرف اعتماد بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔جمہوری دور میں انسانی حقوق کی صورتحال بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پاک ایران گیس پائپ لائن ضرور تعمیر کی جائے گی،ایرانی سفیر 
پاکستان میں ایران کے سفیر ماشااللہ شاکری نے کہا ہے کہ سیکورٹی کونسل کے یکطرفہ فیصلے نے سیکورٹی کونسل کی تعظیم کو کم ترین درجے پر کر دیا ہے،سیکورٹی کونسل رکن ممالک کی شکایتوں کی تلافی کرنے کیلئے تشکیل دی گئی تھی،لیکن بد قسمتی سے صرف ایران پر تنقید کر کے کونسل نے انصاف کو شکست دیدی ہے،تاہم ایران اس مشکل سے فاتح بن کر سامنے آئے گا۔گزشتہ روز چینی سفارتکار کے الوادعی عشائیے میں دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران سیکورٹی کونسل کے طریقہ ووٹنگ سے مطمئن ہے کیونکہ پہلی بار کونسل کے 2 معزز ارکان نے رائے شماری کے خلاف ووٹ دیا جبکہ ایک نے اس عمل میں حصہ نہیں لیا اور یہ ایران کی فتح ہے۔انہوں نے پابندیوں کے حوالے سے پاکستان کے موقف پر شکریہ ادا کیا اور یقین دہائی کرائی کہ ایران سے پاکستان گیس پائپ لائن ضرور تعمیر کی جائے گی۔ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی کیلئے برازیل اور ترکی سے معاہدہ کر لیا ہے،لیکن امریکا نے استنبول معاہدے کو نظر انداز کرتے ہوئے پابندیوں لگوائی۔
خبر کا کوڈ : 28090
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش