اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ نے نئے بلدیاتی نظام میں کراچی کو 9 اضلاع میں تقسیم کرنے اور بلدیاتی اداروں میں پارلیمانی طرز کا نظام متعارف کرانے کی تجویز پیش کر دی ہے۔ بلدیاتی ایکٹ 1979ء میں ترامیم کیلئے حکمران جماعت پیپلز پارٹی نے اپنی تجاویز پیش کر دی ہیں جن پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی۔ نئے بلدیاتی نظام میں کراچی میں اضلاع کی تعداد 5 سے بڑھا کر 9 کرنے اور کراچی کو 22 زونز میں تقسیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق نئے بلدیاتی نظام میں بلدیاتی اداروں کو کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کے ماتحت نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بلدیاتی اداروں میں پارلیمانی طرز کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔ نئے بلدیاتی نظام میں بلدیاتی ادارے انتظامی افسران کے ماتحت نہیں ہونگے بلکہ منتخب میئر اور چئیرمینوں کو اپنے مقامی حکومتوں کی حدود میں انتظامی اور مالی اختیارات حاصل ہونگے۔ مقامی حکومتوں کے فرائض اور اختیارات سے متعلق بھی تجاویز تیار کر لی گئی ہیں جس پر آئندہ ہفتے سے مشاورت شروع کی جائے گی۔