0
Wednesday 7 Aug 2013 19:49

چلاس میں فوج نے آپریشن شروع، پولیس، ایلیٹ فورس، ایف سی اور سکاؤٹس کے دستے شامل

چلاس میں فوج نے آپریشن شروع، پولیس، ایلیٹ فورس، ایف سی اور سکاؤٹس کے دستے شامل
اسلام ٹائمز۔ گلگت چلاس میں پاک فوج کے کرنل، کپتان اور ضلعی پولیس کے سربراہ کی شہادت کے بعد دہشت گردوں کی تلاش اور گرفتاری کے لیے فوج اور پولیس کے خصوصی دستوں نے منگل کو بڑا آپریشن شروع کر دیا، پاک فوج کی نگرانی میں ہونے والے آپریشن میں پولیس، ایلیٹ فورس، ایف سی اور سکاؤٹس کے دستے شامل ہیں، آپریشن میں ایک ہزار سے زائد فوجی جوان و افسر اور پولیس و دیگر فورسز کے اہلکار شریک ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دیامیر کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے، ڈی آئی جی پولیس علی شیر نے میڈیا کو بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری تک آپریشن جاری رہے گا۔ چلاس کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کرنے کے لیے فورسز کی بھاری تعداد تعینات کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب سانحہ چلاس کے بعد پورے گلگت بلتستان میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی اور حساس تنصیبات کی حفاظت کے لیے مامور عملے کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ گشت بھی بڑھا دیا گیا۔

واضح رہے کہ گلگت کے ضلع دیامیر میں ایک ماہ کے دوران یہ دوسرا دہشت گردی کا بڑا واقعہ ہے اس سے قبل نانگا پربت بیس کیمپ پر عملے میں بھی 10 غیر ملکی کوہ پیماؤں سمیت ایک مقامی شخص کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ گذشتہ شب ڈپٹی کمشنر ہاؤس رونئی میں خصوصی اجلاس کے بعد ایس ای سپی دیامر کے قافلہ پر واپسی کے دوران رونئی ڈی سی سڑک کی چڑھائی کے مقام پر اچانک نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے کرنل مصطفیٰ جمال خان، ایس ایس پی دیامر ہلال احمد خان اور کیپٹن اشفاق کے علاوہ ایک اہلکار شدید زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ سول ہسپتال چلاس پہنچایا گیا جہاں کرنل مصطفیٰ جمال خان، ایس ایس پی دیامر ہلال احمد خان اور کیپٹن اشفاق زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے جبکہ زخمی اہلکار زیر علاج ہیں، جنہیں گلگت شفٹ کرنے کا بندوبست کیا گیا۔ سانحہ کی اطلاع پر ڈپٹی کمشنر دیامر دیگر انتظامیہ کے علاوہ پولیس تھانہ چلاس محمد نوید اے ڈی ایس پی کی قیادت میں جائے وقوعہ پر پہنچی فوری طور پر شہر سے باہر جانے والے تمام راستوں، شاہراہ کی ناکہ بندی کے ساتھ ہائی الرٹ کر کے مختلف ٹیمیں سکیورٹی فورسز مختلف ایریاز میں ملزمان کی تلاش کو روانہ کی گئیں جبکہ آئی جی سلیم بھٹی، ڈی آئی جی علی شیر گلگت بلتستان اور سیکرٹری داخلہ گلگت بلتستان ڈاکٹر عطاء الرحمن بھی گلگت سے فوری طور پر چلاس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ ایس ایچ او تھانہ چلاس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے مزید کاروائی کے علاوہ جائے وقوعہ سے شواہد وغیرہ اکھٹے شروع کر دیئے ہیں جبکہ ایس پی سپیشل جہانگیر خان کی قیادت میں خفیہ ایجنسیاں بھی اپنی کاروائی میں مصروف ہیں۔
خبر کا کوڈ : 290629
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش