0
Saturday 10 Aug 2013 22:41

مسلمانوں کو ریزرویشن سے محروم کرنا سیاسی ظلم ہے، پیس پارٹی آف انڈیا

مسلمانوں کو ریزرویشن سے محروم کرنا سیاسی ظلم ہے، پیس پارٹی آف انڈیا
اسلام ٹائمز۔ مسلمانوں کے ساتھ بھارت میں دانستہ طور پر سب سے بڑا تاریخی ظلم اس وقت ہوا جب 1950ء کو پنڈت جواہر لال نہرو کے دور اقتدار میں ہندو پچھڑی ذاتی کو ریزرویشن دیا گیا مگر جو مسلمان اسی زمرے میں آتے تھے ان کو ریزرویشن سے محروم رکھا گیا، اس کے بعد مسلمان ہر سطح پر پچھڑتے چلے گئے اور آج کی صورتحال حددرجہ قابل رحم ہے، سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق آج بھارت میں مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بھی بدتر ہوچکی ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار پیس پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر نے آج سیماپوری نئی دہلی کے ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کے دوران کیا، پیس پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر محمد ایوب کی اپیل پر آج پیس پارٹی کے کارکنان نے پورے ہندوستان میں 10 اگست 1950ء کے اس ریزولوشن کے خلاف کالا دن منایا، اس موقع پر لوگوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ برسر اقتدار کانگریس پارٹی کے خلاف نعرے لگائے اور پیس پارٹی نے دہلی پردیش کے کارکنان کے ساتھ شمال مشرقی ڈپٹی کمشنر کو میمورنڈم بھی پیش کیا۔

اس موقع پر پیس پارٹی کے ایک اہم رکن ماسٹر شیر محمد نے کہا کہ ہم پوری دہلی میں مختلف مقامات پر کالا دن منارہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ 10 اگست 1950ء کا قانون شہریوں کے ساتھ مذہبی تفریقات پر مبنی ہے اور یہ دستور اساسی کی دفعہ 15 اور 16 کی توہین ہے لہذا اس قانون کو فوری طور پر واپس لیا جائے، رنگاناتھ مشرا کمیشن کی سفارشات کو فوری طور لاگو کیا جائے اور مسلمانوں کی ترقی کے لیے ان کی آبادی کے مطابق بجٹ مختص کیا جائے تاکہ انہیں حقیقی ترقی میسر ہوسکے، انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے ساتھ اس دانستہ سازش کو اب نئی نسل برداشت نہیں کرسکتی، اس قانون کے خلاف ہم پورے ہندوستان میں مہم چلائیں گے، ڈپٹی کمشنر آفس کو میمورنڈم سونپتے ہوئے پیس پارٹی کے اہلکار کو یقین دلایا گیا کہ ہم اس کو سرکار تک پہنچائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 291280
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش