0
Thursday 8 Jul 2010 10:28

ایران کے ساتھ گیس منصوبہ جلد شروع کیا جائے،سینیٹر صابر بلوچ

ایران کے ساتھ گیس منصوبہ جلد شروع کیا جائے،سینیٹر صابر بلوچ
کراچی:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل کے چیئرمین سینیٹر صابر علی بلوچ نے زور دیا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پروجیکٹ کو جلد از جلد شروع کیا جائے،تاکہ ملک میں گیس کی طلب اور رسد کے تیزی سے بڑھتے ہوئے فرق پر قابو پایا جاسکے۔ 
انہوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو پائپ لائن پروجیکٹ کے حوالے سے انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم (پرائیویٹ) کے حکام سے اپنے پہلے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ تہران میں پاکستان اور ایران کے مابین تاریخی معاہدے کے بعد 2015 سے پاکستان کو قدرتی گیس ملنا شروع ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن پروجیکٹ کی تکمیل سے نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے بلکہ پاکستان کو اپنی گیس کی ضروریات مکمل کرنے میں بھی بھرپور مدد ملے گی۔ 
قبل ازیں اجلاس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے ایم ڈی نسیم شرافت نے اسٹینڈنگ کمیٹی کے ارکان کو پروجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ 1150 کلو میٹر کی پائپ لائن ایران کی جنوبی سرحد سے سندھ اور بلوچستان کے علاقوں سے منسلک ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحد سے 42 انچ کی 780 کلو میٹر پائپ لائن کی تعمیر کا ذمہ دار ہو گا،جس میں سے 665 کلو میٹر پائپ لائن بلوچستان اور 115 کلو میٹر سند ھ سے گزرے گی۔4 سالہ منصوبہ میں پاکستان 1.2 بلین ڈالر خرچ کرے گا،جس میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری بھی شامل ہو گی۔ملکی سرمایہ کاری میں سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں،سوئی سدرن گیس کمپنی،ایس این جی پی ایل،او جی ڈی سی ایل،پی پی ایل،پارکو اور نیشنل بنک آف پاکستان کا مجموعی طور حصہ 190 ملین ڈالر ہو گا۔ 
علاوہ ازیں پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد پاکستان 750 ملین مکعب کیوبک فٹ گیس برآمد بھی کرے گا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے پابندیوں کے سبب پروجیکٹ شروع نہ ہونے کی صورت میں ری گیسیفائیڈ کیلئے گوادر کے مقام پر ایل این جی ٹرمینل قائم کیا جائے گا۔



خبر کا کوڈ : 30455
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش