0
Monday 30 Sep 2013 11:40

امن کیلئے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، طالبان نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، نواز شریف

امن کیلئے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، طالبان نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ طالبان نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، دیکھنا ہوگا اس کے پیچھے کون ہے۔ جنرل اسمبلی میں خطاب خارجہ پالیسی کا نچوڑ ہے اور یہی ہمارا ایجنڈا ہے، منموہن سنگھ سے بلوچستان، کشمیر اور سرکریک سمیت تمام امور پر بات ہوئی۔ نیویارک سے لندن آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا طالبان نے پشاور دھماکے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ ایسے واقعات کے پیچھے چھپے ہاتھوں تک پہنچنا ہے۔ انہوں نے کہا عالمی سطح پر ڈرون حملوں کا معاملہ اٹھاتے رہیں گے۔ جنرل اسمبلی میں خطاب پاکستان کی خارجہ پالیسی کا نچوڑ اور ہمارا ایجنڈا ہے، امن کے لئے مذاکرات کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا بھارتی ہم منصب سے پانی، بلوچستان، مقبوضہ کشمیر اور سرکریک سمیت تمام امور پر کھل کر بات ہوئی۔ انہوں نے کہا ملک کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے لیکن ان پر قابو پالیں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں انہیں پاکستان کے خدشات سے آگاہ کیا اور بلوچستان کا مسئلہ اٹھایا۔ ملک میں دہشتگردی کے پیچھے جو خفیہ ہاتھ ہیں انکو بے نقاب کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیراعظم نے یہ بات امریکہ سے لندن پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں کہی۔ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے پاکستان کو دہشتگردی کا مرکز قرار دینے کے الزام پر نواز شریف نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم سے ان امور پر بات ہوئی ہے۔ طالبان نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تو پھر کون ہے جو دہشتگردی کر رہا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔ پاکستان کے سکیورٹی کے حوالے سے خدشات ہیں۔ من موہن سنگھ کے ساتھ ملاقات میں تمام معاملات پر بات کی۔ اْن سے کہا کہ تمام مسائل کا حل بات چیت سے نکالا جائے۔ ایک سوال پر نواز شریف نے کہا کہ من موہن سنگھ سے متعلق دیہاتی عورت کی کوئی بات نہیں کی، نہ ہی انہیں بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید کے الزامات کا علم نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ طالبان کے مسئلے پر پاکستان پہنچنے کے بعد حکمت عملی بنائیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا اصولی موقف پیش کیا۔ آئندہ ماہ امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات میں بھی ڈرون حملوں کا مسئلہ اٹھائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 306742
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش