0
Monday 21 Oct 2013 23:37

گوادر پورٹ کو تین ماہ میں آپریشنل کرنے کا امکان

گوادر پورٹ کو تین ماہ میں آپریشنل کرنے کا امکان

چینی کمپنی کے گوادر بندرگاہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اسے فعال کرنے کیلئے بندرگاہ پر دن رات ترقیاتی کام کے علاوہ آس پاس کے علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی تعمیرکا کام تیزی سے جاری ہے۔ چینی کمپنی بندرگاہ کو تین ماہ کے اندر آپریشنل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ گوادر میں جاری ترقیاتی کام کے بارے میں رپورٹ کے مطابق گوادر پورٹ کو چلانے کا کام سنگاپور پورٹ اتھارٹی سے اب چین کی کمپنی چائنا اورسیز پورٹ ہولڈنگ لمیٹڈ کو 18 فروری 2013 کو دیا گیا تھا۔ جسکے معاہدے پر دستخط بھی کردیئے گئے۔ قبل ازیں کنسیشن ایگری منٹ کے تحت پورٹ کو چلانے کیلئے 2007ء میں 40 سالہ مدت کیلئے پی ایس اے کو گوادر پورٹ حوالے کی گئی تھی لیکن 2012ء میں حکومت چین نے گوادر پورٹ چلانے کی خواہش ظاہر کی۔ جس پر جولائی 2012ء کو پی ایس اے نے درخواست کی، کہ شیئرز کو چینی کمپنی کو دینے کیلئے این او سی جاری کیا جائے۔ کنسیشن ایگریمنٹ 2007ء کے آرٹیکل 7/3 کے تحت چینی کمپنی کو شئیرز منتقل کئے گئے۔

اسی دوران سپریم کورٹ نے بھی اس کنسیشن ایگریمنٹ کیخلاف زیر التواء تمام امورکو خارج کر دیا اور وفاقی کابینہ نے بھی جنوری 2013ء کو پی ایس اے کے کنسیشن حقوق کو سی او پی ایچ ایل کو منتقل کرنیکی اجازت دیدی گئی۔ اس دوران چینی کمپنی کو گوادر پورٹ سے ملک کے دوسرے علاقوں تک ملانے والی رابطہ سڑکوں کی عدم فراہمی کے باعث مشکلات کاسامنا تھا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے سی او پی ایچ ایل کی ذیلی کمپنی چائنا کمیونی کیشنز اینڈ کنسٹرکشن کمپنی نے گوادر پورٹ کے اردگرد رابطہ سڑکوں و دیگرمواصلاتی سہولیات اور مالی امداد کی فراہمی کی پیشکشں کی۔ اس سلسلے میں بھی باضابطہ سمجھوتے کی یادداشت پردستخط کئے گئے۔ توقع ہے کہ گوادر پورٹ اگلے تین ماہ کے اندر باضابطہ طور پر فعال ہوجائیگی۔

خبر کا کوڈ : 313025
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش