0
Tuesday 22 Oct 2013 16:47

صوبہ بلوچستان کی علحیدگی صرف ایک خواب ہی رہے گی، خواجہ سعد رفیق

صوبہ بلوچستان کی علحیدگی صرف ایک خواب ہی رہے گی، خواجہ سعد رفیق

اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سبی کے قریب جعفر ایکسپریس میں ہونے والا دھماکہ راکٹ لانچر سے حملہ نہیں، ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ تھا۔ حکومت علیحدگی پسند بلوچوں سے بات کرنا چاہتی ہے۔ ایسے واقعات سے ماحول متاثر ہو رہا ہے، خود کو غریب کہنے والے علیحدگی پسند بلوچ رہنما بتائیں کہ انہیں کروڑوں ڈالر کا اسلحہ کہاں سے آتا ہے۔ بلوچستان کی علیحدگی خواب ہی رہے گی۔ کسی قیمت پر اسے الگ نہیں ہونے دیں گے۔ بلوچ علیحدگی پسند اور طالبان بندوق اور تشدد چھوڑ کر مذاکرات کی ٹیبل پر آ جائیں اور پاکستان کے آئین کو تسلیم کریں۔ فیصل آباد سے جلد ہی ہفتہ میں ایک گڈز ٹرین چلے گی۔ حکومت سفاری اور میٹرو ٹرینیں چلانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ ریلوے جلد ہی منافع بخش ادارہ بن جائیگا۔ ابھی بلٹ ٹرین چلانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ پہلے ہم ٹرین کی سپیڈ 130 تک بڑھائیں گے۔ انہوں نے سبی کے قریب ریلوے ٹریک پر ریموٹ کنٹرول سے کئے گئے بم دھماکے اور اس سے جعفر ایکسپریس کے سات مسافروں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا، کہ یہ راکٹ لانچر سے حملہ نہیں ریموٹ کنٹرول دھماکہ تھا۔

جائے وقوعہ سے ایک سر کٹی لاش ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اطلاع کے مطابق 4 سے 6 بوگیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔ جلد ریلوے ٹریک ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے علیحدگی پسند بلوچ رہنماؤں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف وہ اپنے آپ کو غریب کہتے ہیں، دوسری طرف ان کے پاس کروڑوں ڈالر کا اسلحہ ہے۔ وہ بتائیں کہ ان کے پاس یہ اسلحہ کہا ں سے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو بلوچستان کو کسی صورت میں الگ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ علیحدگی پسند اور طالبان بندوق اور تشدد چھوڑ کر مذاکرات کی ٹیبل پر آ جائیں اور پاکستان کے آئین کو تسلیم کریں۔ پاکستانی قوم کسی صورت قومی پرچم کی بےحرمتی برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سمیت شدت پسندوں کو اسٹیبلشمنٹ نے پالا ہے مگر اب اس کا کردار ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے ریلوے کی نجکاری کے حوالے سے سوال پر کہا کہ اگر ریلوے افسران محنت کریں گے تو کسی بھی صورت میں نج کاری نہیں ہو گی۔ اس کے باوجود اگر نجکاری ہوئی تو اپنی وزارت چھوڑ دونگا۔ انہوں نے کہا کہ میں کوئی سیاسی دباؤ قبول نہیں کرتا اور نہ ہی کرونگا۔ ریلوے اراضی پر ناجائز قابضین ازخود قبضہ چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹارگٹڈ آپریشن اپنے حلقے سے شروع کیا اور کوشش کر رہے ہیں کہ 99 سالہ لیز پر دی گئی ریلوے اراضی کی واپسی کیلئے اس لیز کو فوری ختم کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل ترین حالات سے گزر رہا ہے۔ میاں نواز شریف نے جن حالات میں ملک کی باگ ڈور سنبھالی اس وقت خزانہ نہ صرف خالی تھا بلکہ ملک اربوں ڈالر کا مقروض تھا۔ قومی ادارے مکمل طور پر تباہ ہو چکے تھے۔ دہشت گردی کی جنگ سے ملک تباہی کے دہانے پر تھا۔ اس لیے قومی ادارے ریلوے کو ٹھیک ہوتے ٹائم لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے بھاری کرپشن کی وجہ سے ایک چینی کمپنی سے 75 لوکو موٹو خریدنے کا جو معاہدہ کیا تھا۔ ہم نے اسے کینسل کردیا۔ اب ہم اوپن بولی کے ذریعہ لوکو موٹو خریدیں گے تاکہ ریلوے کو کم سے کم نقصان ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بلٹ ٹرین چلانے کا کوئی منصوبہ زیرغور نہیں۔ پہلے ہم ٹرین کی سپیڈ 130 تک بڑھائیں گے، یہی ہماری بلٹ ٹرین ہوگی۔ اس موقع پر فریاد خٹک سمیت دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔

خبر کا کوڈ : 313211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش