اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جمال خان مندوخیل نے ارباب عبدالظاہر کاسی کے اغواء کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ کوئٹہ سے ٹیچرز چلے گئے، اب ڈاکٹرز جا رہے ہیں، پھر وکیل چلے جائیں گے اور یہ شہر دہشت گردوں کے حوالے ہوگا۔ عدالت نے ارباب ظاہر کاسی کے اغواء سے متعلق پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی انتہائی خراب ہے۔ عدالت نے پولیس کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔ عدالت نے سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ سے استفسار کیا کہ عبدالظاہر کاسی کے اغواء کے بعد آپ نے کیا اقدامات کئے۔ دن دیہاڑے لوگ اغواء کئے جاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ عدالت نے کیس کے دوران ریمارس دیتے ہوئے انکی سرزنش کی اور کہا کہ عوام خوف میں مبتلا ہیں، انکو اس سے نجات دلانے کیلئے ادارے اپنا کام کریں۔