0
Saturday 9 Nov 2013 10:31

غلامی کو طول دینے والوں کیساتھ جُڑے رہنا افسوسناک، سید علی گیلانی

غلامی کو طول دینے والوں کیساتھ جُڑے رہنا افسوسناک، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ بھارت و پاکستان کے مذاکراتی عمل کو مشقِ فضول سے تعبیر کرتے ہوئے بزرگ مزاحمتی لیڈر اور جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے سربراہ سید علی گیلانی نے واضح کیا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کے سوا اور کوئی حل قابل قبول نہیں ہوگا، مین سٹریم جماعتوں سے قطع تعلق کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہ ہندوستانی خاکوں میں رنگ بھرنے والے کشمیریوں کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے، انہوں نے الیکشن بائیکاٹ کال دہراتے ہوئے کہا کہ نماز، روزوں، زکواۃ اور حج کی طرح آزادی کیلئے جدوجہد کرنا بھی عظیم عبادت ہے، تین سالہ خانہ نظر بندی سے رہائی کے بعد پہلی بار علی گیلانی کو لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے کولنگام ہندوارہ سے ایک جلوس کی صورت میں کپواڑہ لایا جہاں انہوں نے مین چوک میں نماز جمعہ کے بعد ہزاروں کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ پاکستان کی بات چیت ایک فضول مشق ہے کیونکہ اب تک بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حوالے 150 بار بات چیت ہوئی تاہم کچھ حاصل نہ ہوا، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت کے سوا اور کوئی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جد و جہد تب تک جاری رہے گئی جب تک نہ کشمیر سے مکمل طور فوجی انخلاء ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کراکے بھارت عالمی برادری کو گمراہ کررہا ہے اور ریاست میں الیکشن کو ایک ریفرنڈم کے طور پیش کرتا ہے جس سے مسئلہ کشمیر کی ہیت متاثر ہورہی ہے، علی گیلانی نے کہا کہ الیکشن نا قابل قبول عمل ہے کیونکہ انتخابات کے ذریعے بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کو شش کر رہا ہے، انہوں نے شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس سرزمین کو شہداء نے اپنے خون سے سینچا ہو وہاں الیکشن کوئی معنیٰ نہیں رکھتا ہے کیوںکہ اس سے ہند نواز جماعتوں کو فائدہ پہنچتا ہے اور یہ عمل شہیدوں کے خون سے غداری ہے۔
خبر کا کوڈ : 319132
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش